07 فروری ، 2020
چین میں جان لیوا کورونا وائرس کے باعث دو درجن سے زائد ایشیائی تجارتی اور کاروباری میلے اور کانفرنسز منسوخ ہو گئیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق چین میں پھیلنے والے کورونا وائرس کی وجہ سے متعدد ایشیائی تجارتی کانفرنسز کو منسوخ کر دیا گیا جن کے لیے اربوں ڈالرز کے معاہدے بھی ہو چکے تھے۔
رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے چین میں مختلف ممالک کی پروازیں بند ہونے کے بعد مختلف تقریبات منسوخ ہو چکی ہیں جن میں کاروباری اور تجارتی معاملات کی اہم کانفرنسز اور میلے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ چین میں ہر سال مارچ میں سب سے بڑا تجارتی میلہ ’دی کینٹن‘سجتا ہے جس کو وائرس کی وجہ سے مؤخر کر دیا گیا ہے اور اس کی نئی تاریخ کا تاحال اعلان بھی نہیں کیا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال چین کے بڑے تجارتی میلے میں 29 اعشاریہ 7 ارب ڈالرز کے معاہدے کیے گئے تھے۔
علاوہ ازیں ایسٹ چائنا امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کوموڈیٹی میلے کی انتظامیہ نے بھی یکم سے 4 مارچ تک ہونے والے تمام ایونٹس بغیر کوئی نئی تاریخ بتائے منسوخ کر دیئے ہیں۔
اس مذکورہ ایونٹ کے ذریعے گزشتہ برس 2 اعشاریہ 3 ارب ڈالرز کمائے گئے تھے۔
کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال کے تناظر میں چینی حکومت نے مقامی کاروباری حکام سے کہا ہے کہ وہ اپنے تمام ایونٹس کو چین میں حالات بہتر ہونے تک مؤخر کر دیں۔
یاد رہے کہ متعدد بین الاقوامی کمپنیوں نے بھی کورونا وائرس کے سبب چین میں اپنے دفاتر بند رکھنے کا اعلان کیا ہے جن میں گوگل، ایپل اور ائیر بس کی کمپنی بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ چین میں کورونا وائرس سے مزید کئی افراد کی ہلاکت کے بعد پراسرار وبا سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 636 ہو گئی۔
چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق ہلاک ہونے والے 73 افراد میں سے 69 کا تعلق ہوبئی صوبے سے ہے جب کہ ان 69 میں سے 64 ہوبئی کے مرکزی شہر ووہان سے تعلق رکھتے ہیں۔
ہیلتھ کمیشن کے مطابق چین میں کورونا وائرس سے مزید 3 ہزار 143 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 31 ہزار 161 ہو گئی ہے۔