07 فروری ، 2020
وزیراعظم عمران خان سے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی جس میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس سندھ کے لیے مشتاق مہر کا نام طے کیا گیا۔
وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی جس میں سیاسی اور صوبے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق دونوں کی ملاقات میں آئی جی سندھ کے لیے مشتاق مہر کا نام طے کیا گیا ہے جس سے متعلق سندھ حکومت کو آگاہ کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ مشتاق مہر کا نام سندھ حکومت کے جانب سے تجویز کردہ ناموں میں شامل تھا جبکہ کراچی میں وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ملاقات میں بھی وزیراعظم نے نئے آئی جی کے لیے مشتاق مہر کیلئے گرین سگنل دیا تھا۔
دوسری جانب گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان سے اسلام آباد میں ملاقات ہوئی جس میں آئی جی سندھ اور ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت پر بات چیت ہوئی۔
انہوں نے مشتاق مہر کا نام فائنل ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اب تک آئی جی سندھ کا نام فائنل نہیں ہوسکا، سندھ حکومت کی جانب سے آئی جی سندھ کے لیے 5 نام بھیجے گئے تھے۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو سندھ انفراسٹرکچرڈیلوپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے تحت مکمل ہونے والے منصوبوں کے افتتاح کی دعوت دی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سندھ کابینہ نے آئی جی سندھ پولیس کلیم امام کو عہدے سے ہٹاکر ان کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی منظوری دی تھی جس پر پی ٹی آئی سندھ کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے عدالت جانے کا اعلان کیا تھا۔
صوبائی حکومت کی جانب سے وفاق کو غلام قادر تھیبو، مشتاق مہر، کامران فضل، انعام غنی اور ثناءاللہ عباسی کے نام نئے آئی جی کے لیے بھیجے گئے تھے تاہم وفاقی حکومت نے آئی جی سندھ کا تبادلہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے مشروط کیا تھا۔
وزیراعظم کے دورہ کراچی کے دوران وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے درمیان آئی جی کے لیے ایک نام پر اتفاق رائے کی خبر سامنے آئی تھی تاہم بعد میں وفاقی کابینہ نے آئی جی سندھ کی تعیناتی کا معاملہ وزیراعلیٰ اور گورنر کے سپرد کردیا لیکن سندھ حکومت نے کابینہ کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے گورنر سندھ سے مشاورت سے انکار کیا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ وزیراعظم عمران خان کو آئی جی سندھ کو ہٹانے کے لیے تین خط ارسال کرچکے ہیں۔