Time 10 فروری ، 2020
پاکستان

آئی جی سندھ کیخلاف ایس ایس پی سی ٹی ڈی نے عدالت جانے کا اعلان کردیا

آئی جی سندھ کلیم امام کے خلاف ان کے ماتحت  پولیس افسر  ایس ایس پی غلام سرور ابڑو نے عدالت جانے کا اعلان کردیا۔

سندھ سیفٹی کمیشن میں آئی جی سندھ کلیم امام کی 23 پولیس افسران کے خلاف رپورٹ پر کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) سندھ کے ایک ایس ایس پی غلام سرور ابڑو نے آئی جی سندھ کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کیا ہے۔

 ایس ایس پی غلام سرور ابڑو نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ آئی جی سندھ سید کلیم امام کے الزامات سے انہیں دکھ ہوا اور انہیں رات کو نیند نہیں آئی۔

 انہوں نے کہا کہ کلیم امام نے کبھی سندھ میں نوکری نہیں کی، انہوں نے کلیم امام کے ساتھ کبھی کام کیا اور نہ ماضی میں کبھی ان کے ماتحت رہے ہیں اور کلیم امام انہیں یا ان کے کام کو جانتے بھی نہیں۔

غلام سرور ابڑو  نے مبہم اشارہ دیا کہ جس کے کہنے پر انہوں نے رپورٹ تیار کی ہے وہ اس رپورٹ کا سامنے کریں گے۔ 

ان کا کہنا ہے کہ ان کی سندھ پولیس میں 25 سال نوکری ہے، سابق وزیراعظم نواز شریف سمیت اچھے اچھے افسروں نے تعریفی اسناد اور سرٹیفکیٹ دیے۔ 

ایک سوال کے جواب میں سرور ابڑو نے کہا کہ انہیں خود الزامات کا پتہ نہیں، انہوں نے کبھی کوئی بدعنوانی یا کرپشن کی ہوتی تو کوئی محکمانہ کارروائی یا کوئی نہ کوئی بڑی چھوٹی سزا ضرور ہوتی لیکن آج تک کچھ نہیں ہوا۔

غلام سرور ابڑو کا کہنا ہے کہ وہ 13 سال سے 18 گریڈ میں کام کر رہے ہیں انہیں ترقی نہیں ملی۔ 

انہوں نے کہا کہ شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ پولیس سروس پاکستان (پی ایس پی) افسر نہیں ہیں۔

'کرپشن کرنے والے افسران آئی جی کے قریب ہیں'

ایس ایس پی  نے الزام عائد کیا کہ محکمہ میں کرپشن کرنے والے، تیل چور اور بدعنوان افسران آئی جی سندھ کے قریب ہیں اور وہی 'سسٹم' چلا رہے ہیں۔ 

غلام سرور ابڑو کامزید کہنا تھا کہ جن پولیس افسران کے بچے لندن اور امریکا میں پڑھ رہے ہیں وہ آئی جی سندھ کے ساتھ ہیں ہم تو بچوں کی فیسیں بھی نہیں دے سکتے۔ 

انہوں نے سوال کیا کہ آئی جی سندھ کا جھگڑا تو سندھ گورنمنٹ کے ساتھ ہے، وہ ان کے ساتھ جھگڑا کیوں کر رہے ہیں؟

 ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میڈیا کے ذریعے انہیں یہ سب پتہ چلا ہے جب کہ آئی جی سندھ کی جانب سے تحریری طور پر کچھ نہیں ملا۔

ایس ایس پی  سی ٹی ڈی نے بتایا کہ آئی جی کلیم امام کو لیگل نوٹس بھجوا رہا ہوں، الزامات کا عدالت میں سامنا کروں گا۔

 غلام سرور ابڑو نے مزید کہا کہ نوکری کیسے کی جاتی ہے میں انہیں بتاؤں گا، ان کا تجربہ ہے تو کیا ہم تجربہ کار نہیں۔

مزید خبریں :