27 فروری ، 2020
کراچی:کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد شہر بھر کے میڈیکل اسٹورز سے ماسک غائب ہو گئے۔
گزشتہ روز کراچی میں ایران سے آنے والے ایک شہری میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد وفاقی اور صوبائی حکومت الرٹ ہو گئی ہے اور کراچی میں متعدد مقامات پر آئسولیشن سینٹر بھی قائم کر دیئے گئے ہیں۔
ادھر کورونا وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد کراچی کے میڈیکل اسٹورز سے ماسک غائب ہو گئے ہیں۔
میڈیکل اسٹور مالکان نے جیو نیوز کو بتایا ہے کہ عام ماسک کا ڈبہ پہلے 300 سے 400 روپے تک کا تھا جس کی قیمت اب ہزار روپے سے بھی بڑھ گئی ہے۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ این 95 ماسک مہنگا ہو گیا ہے اور ماسک مہنگے ہونے کے باوجود بھی مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہے۔
حکومت پاکستان کی جانب سے ماسک کی برآمد پر پابندی کے باوجود چین کو 10 ہزار این 95 اور 36 لاکھ 13 ہزار عام ماسک برآمد کیے گئے۔
پابندی کے باوجود 6 کمپنیوں کو ماسک کی برآمد کی خصوصی اجازت دی گئی جس کے بعد ملک میں ماسک کی کمی ہو گئی ہے اور قیمتوں میں بھی کئی گنا اضافہ ہو گیا۔
حکام وزارت صحت کا اس حوالے سے مؤقف ہے کہ پاکستان میں ماسک کی مصنوعی قلت ذخیرہ اندوزوں نے کر رکھی ہے۔
دوسری جانب کسٹم حکام نے لاہور ائیر پورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے بیرون ملک جانے والے مسافر سے 43 کلو وزنی ماسک برآمد کر لیے۔
کسٹم حکام کے مطابق فیصل آباد کا مسافر ماسک تھیلوں میں بھر کر غیر ملکی پرواز سے بنکاک جا رہا تھا جس حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔