29 فروری ، 2020
ایران میں کورونا وائرس کے واقعات رپورٹ ہونےکے بعد وہاں سے آنے والے مزید 300 پاکستانیوں کو تفتان میں قائم قرنطینہ سینٹر میں داخل کر دیا گیا جبکہ 14 روزہ طبی معائنہ مکمل ہونے کے بعد 250 افراد کو کلیئر قرار دے کر فارغ کردیا گیا ہے۔
ایران میں کورونا وائرس کے واقعات رپورٹ ہونے کےبعد پاکستانی سرحدی شہر تفتان میں قرنطینہ سینٹرقائم کیا گیا ہے جہاں ایران سے آنے والے افراد کو 14 یوم تک زیر نگرانی رکھا جارہا ہے ۔
ان افراد کرقرنطینہ میں رکھنے کا مقصد وائرس کو پھیلنے سے روکنا ہے۔ قرنطینہ میں موجود شخص کے کھانے پینے میں کوئی پرہیز نہیں تاہم اس کی مسلسل طبی نگرانی کی جاتی ہے۔
حال ہی میں ایران سے آنے والے 252 افراد کو قرنطینہ میں رکھنے کے بعد فارغ کردیا گیا ہے جس کے بعد ایران سے آنے والے نئے گروپ کا اندراج کیا گیا ہے۔
ضلعی ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالغنی کا کہنا ہے کہ ’جتنے پہلے تھے ان کو 14 دن، 4 دن ٹریولنگ کے کاؤنٹ کیے اور دس دن یہاں یعنی جتنے بھی لوگ 17 فروری سے یہاں موجود تھے ان کی مسلسل ہم نے مانیٹرنگ کی تھی‘۔
دوسری جانب کورونا وائرس کی صورت حال پر تفتان میں امیگریشن ، راہداری اور مشترکہ تجارتی گیٹس گزشتہ 7 روز سے بند ہیں، جس کے باعث شہر میں تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں اور کاروباری زندگی متاثر ہوکررہ گیا ہے۔
اکسٹم حکام کے مطابق تفتان بارڈر پر پاکستان اور ایران میں تجارت ساتویں روزبھی بند ہے جس کے باعث ٹریڈ بندش کی وجہ سے تفتان میں کاروباری سرگرمیاں ختم ہوگئی ہیں، کاروبار نہ ہونے کے باعث تاجر برادری اور مزدور شہر چھوڑ کر جا رہے ہیں۔
بارڈر بند ہونے کی وجہ سے تفتان کے تاجروں کی ایک بڑی تعداد سرحد کی دوسری جانب پھنسی ہوئی ہے جن کے رشتہ دار عزیز اقارب پریشان ہیں۔
اس کے علاوہ تفتان کے واحد سرکاری بینک کو بھی اسٹیٹ بینک کی ہدایات پربند کردیا گیا ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ باڈر ٹریڈ کی بندش سے بے روزگاری میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا جس کی وجہ سے تفتان بازار بند ہو رہا ہے لہٰذا حکومت اس حوالے سے مناسب اقدامات کرکے مسلہ حل کرے۔
دوسری جانب کوئٹہ میں 3 افراد نے کورونا وائرس کےشبے میں محکمہ صحت سے رابطہ کیا تاہم ڈاکٹروں کا کہنا ہے تینوں افراد کا تفصیلی معائنہ کیا گیا ہے لیکن ان میں کورونا کی علامات نہیں تھیں۔
فاطمہ جناح اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر نور اللہ نے بتایا کہ تینوں افراد حال ہی میں ایران سے کوئٹہ پہنچے ہیں جو سر میں درد، بخار اور فلو کی شکایات پر فاطمہ جناح اسپتال آئے ،ان افراد کا تفصیلی معائنہ کیا گیا ہے لیکن ان میں کورونا کی علامات نہیں پائی گئیں جس پر ان مریضوں کو احتیاطی تدابیر بتا کر گھر بھجوادیا گیا ہے۔