02 مارچ ، 2020
اسلام آباد ہائی کورٹ نے گندم بحران کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں ملک میں ہونے والے گندم بحران کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت گندم بحران کے ذمہ داران کا تعین کرنے کے لیے جوڈیشل کمیشن بنائے جو انکوائری کروائےکہ گندم بحران کی وجہ سے کس کو فائدہ ہوا۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ گندم کا بحران پیدا کرنے والے ذمہ داروں کےساتھ قانون کے مطابق نمٹا جائے۔
جسٹس عامر فاروق نے وفاقی حکومت، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار ، فلار ملز ایسوسی ایشن، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل، تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور وفاقی وزیر برائے خوراک خسرو بختیار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ملک بھر میں گندم کے بحران کے باعث آٹے کی قیمت 70 روپے فی کلو تک جا پہنچی تھی۔
بحران پر قابو پانے کے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دی تھی۔
وزیراعظم عمران خان نے آٹے کے بحران اور قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی قائم کی تھی اور وزراء کو بحران کی وجوہات جاننے کا ٹاسک سونپا تھا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو ملک میں جاری آٹا بحران سے متعلق بھجوائی گئی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ آٹا بحران باقاعدہ ایک منصوبہ بندی کے تحت پیدا کیا گیا جس میں افسران اور بعض سیاسی شخصیات بھی ملوث ہیں۔