09 مارچ ، 2020
کراچی کے علاقے گولیمار میں گذشتہ دنوں گرنے والی عمارت کا ملبہ اٹھانے کاکام پانچویں روز بھی جاری ہے اور ملبے سے اب تک 27 لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔
خیال رہے کہ 5 مارچ کو رضویہ سوسائٹی کے قریب گولیمار نمبر 2 میں رہائشی عمارت گرگئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق 40 گز کے پلاٹس پر بنی ایک عمارت 5 منزلہ تھی، مالک چھٹی منزل بھی بنارہا تھا کہ پوری عمارت گر گئی جس کی زد میں دیگر دو عمارتیں بھی آئیں۔
حادثے میں 32 افراد زخمی ہوئے تھے جب کہ ملبے سے اب تک 27 لاشیں نکالی جاچکی ہیں ،مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
پولیس، رینجرز اور ریسکیو ٹیمیں امدادی کاموں میں مصروف ہیں اب تک ملبہ ہٹانے کا کام 95 فیصد تک مکمل کرلیا گیا ہے۔
پولیس نے واقعے کا مقدمہ عمارت کے مالک کے خلاف درج کیا تھا تاہم اسے اب تک گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے۔
دوسری جانب رہائشی عمارت گرنے سے جاں بحق ہونے والے ایک ہی خاندان کے7 افراد کی تدفین شکارپور میں ان کے آبائی علاقے میں کردی گئی۔
حادثے میں مرنے والے 7 افراد میں گھرکاسربراہ 62سالہ محمد علی، اس کی اہلیہ 52 سالہ زبیدہ ، 3 بیٹیاں اور 2 بیٹے شامل تھے، بچوں کی عمریں 16 سے 30 سال کے درمیان تھیں۔
اجتماعی نمازجنازہ پولیس لائن شکار پور میں اداکرنے کے بعد تمام افراد کی تدفین آبائی قبرستان منچرشاہ میں کردی گئی۔
نمازجنازہ اور تدفین میں اہل خانہ اور مکینوں کی بڑی تعدادشریک ہوئی جب کہ دردناک واقعے کے بعد علاقے میں سوگ کا سماں ہے اور کاروبار اور دکانیں بند ہیں۔
ادھر ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ عمارت گرنے کی وجہ ناقص بنیادیں اور زائد تعمیرات ہیں تاہم قیمتی جانوں کے اس ضیاع کی ذمہ داری کوئی ادارہ لینے کو تیار نہیں۔