14 مارچ ، 2020
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے کے تمام اضلاع میں قرنطینہ سینٹر بنانے کی ہدایت کی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے محکمہ صحت سندھ کو ہدایت کی ہے کہ ابھی 289 زائرین پہنچے ہیں، مزید 853 آنا باقی ہیں، نئے آنے والوں کے لیے بھی تیاری کرنی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اپنے ہیلی کاپٹر میں طبی ٹیم کو سکھر کے لیے روانہ کر دیا ہے جو تفتان سے سکھر آنے والے زائرین کے خون کے نمونے کراچی لائیں گے۔
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے عالمی ادارہ صحت، آغا خان اور انڈس اسپتال کی خصوصی ٹیمیں بھی سکھر بھیجنے کی ہدایت کر دی ہے۔
مراد علی شاہ نے کمشنر سکھر کو ہدایت کی ہے کہ تمام آنے والے زائرین کے ٹیسٹ شروع کر دیں، میں آپ کے ساتھ رابطے میں رہوں گا، مجھے ہر پل کی خبر دیتے رہیں تاکہ وقت پر فیصلے لیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں کل 15 کیسز ہیں جن میں ایک کیس مقامی ٹرانسمیشن کا ہے، ہمیں مقامی ٹرانسمیشن کو بھی روکنا چاہتا ہوں تاکہ کوئی نقصان نہ ہو، اس وبا کو پھیلنے سے روکنے میں سندھ کے ہر شہری کو اپنا کردار ادا کرنا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے حفاظتی اقدامات کے تحت ہر ضلع میں قرنطینہ سینٹر بنانے کی ہدایت بھی کی ہے۔
ادھر ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اُٹھا رہی ہے اور اسی کے تحت کراچی میں 120 بستروں اور 16 وینٹی لیٹرز پر مشتمل اسپتال کو کورونا کے مریضوں کے لیے مختص کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسپتال کا محل وقوع اسٹریٹجک مقصد کے لیے ظاہر نہیں کیا جا رہا لہذا عوام الناس اور تمام ادارے اس سلسلے میں حکومتی اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ حکومت مشکل کی گھڑی میں اپنی عوام کے ساتھ کھڑی ہے، عالمی وبا سے مشترکہ اور مسلسل جدوجہد سے نمٹیں گے، اللہ رب العزت ہمارے حوصلوں کو بلند رکھے، آمین۔
واضح رہےکہ سندھ میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تصدیق کے بعد ملک میں کیسز کی مجموعی تعداد 28 ہو گئی ہے۔