19 مارچ ، 2020
لاہور: پنجاب میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے باعث حفاظتی انتظامات مزید سخت کرتے ہوئے تمام سرکاری دفاتر میں عام شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے نوٹی فکیشن کے مطابق دکانیں، شاپنگ مالز، ہوٹل اور ریسٹورنٹس رات 10 بجے بند کردیے جائیں گے جب کہ میڈیکل اسٹورز اور کریانے کی دکانیں معمول کے مطابق کھلی رہیں گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کورونا وائرس کے پیش نظرپنجاب حکومت نے تمام سرکاری دفاترمیں عوام کا داخلہ بند کردیا گیا ہے اس کے علاوہ مری سمیت پنجاب بھر کے سیاحتی مقامات کو بھی سیاحوں کے لیے بند کردیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 300 سے زائد ہوگئی ہے جس میں سے 2 ہلاکتیں رپورٹ ہوچکی ہیں۔
پنجاب میں تعداد 33 ہوگئی
لاہور میں کورونا وائرس کے مزید 5 کیسز کی تصدیق کے بعد صوبے بھر میں مریضوں کی تعداد 33 ہوگئی ہے۔
ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق کورونا وائرس میں مبتلا پانچوں افراد لاہور کے میو اسپتال میں زیر نگرانی تھے اور ان کا کورونا ٹیسٹ کا رزلٹ مثبت آیا جس کے بعد مریضوں کو آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ 5 مریضوں میں پیپلز پارٹی کے مرحوم سینیٹر کی بیٹی بھی شامل ہیں جو چند روز قبل برطانیہ سے پاکستان پہنچی تھیں۔
گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بتایا کہ ڈی جی خان کے قرنطینہ مرکز میں 20 زائرین میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
عثمان بزدار کے مطابق اس کے علاوہ لاہور میں کورونا وائرس کے 6، ملتان میں 5 اور گجرات میں 2 مریض زیر علاج ہیں جنہیں بہترین طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ صوبے میں تین اسپتال کورونا سے متعلق مختص کردیے ہیں، تفتان میں کیمپ بنانے یا بلوچستان حکومت کو سہولت دینے پر بات کریں گے۔