21 مارچ ، 2020
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کورونا وائرس کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو ہر صورت مکمل لاک ڈاؤن کی جانب جانا ہوگا۔
کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ سندھ متعدد بار وفاقی حکومت سے لاک ڈاؤن کا مطالبہ کرچکا ہے تاہم وزیراعظم نے فوری طور پر لاک ڈاؤن سے انکار کردیا ہے۔
گزشتہ روز سینیئر صحافیوں سے گفتگو میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا کے باعث ضرورت پڑی تو لاک ڈاؤن کریں گے، لاک ڈاؤن کیا تو روزانہ اجرت پر کام کرنے والے پریشان ہوں گے، ملک میں ابھی ایسی صورتِحال نہیں کہ لوگ ذخیرہ اندوزی شروع کردیں۔
تاہم اب اس تمام تر صورتحال پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ہر صورت مکمل لاک ڈاؤن کی طرف جانا ہوگا، لاک ڈاؤن میں ہر گھنٹے کی تاخیر وبائی آفت سے مقابلہ مشکل بنارہی ہے اور بحران میں کمی کے لیے جلد از جلد لاک ڈاؤن کا فیصلہ لینا ہوگا۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ جب تک حکومت لاک ڈاؤن کے لیے تیار نہیں ہوجاتی، اپنے گھروں پر رہیں اور شہری خود کو اور دوسروں کو محفوظ رکھنے کی کوشش کریں۔
لاک ڈاؤن کے حوالے سے بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ کوئی صوبہ تنہا کورونا وائرس کے بحران کا مقابلہ نہیں کرسکتا لہٰذا ہمیں لاک ڈاؤن کو قابل عمل بنانے کے لیے وفاقی حکومت کی پوری مدد چاہیے اور ہمیں لوگوں کے زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کرنے کے لیے وفاق کی مدد چاہیے۔
پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ جہاں ہم اچھے کے لیے پُرامید ہیں تو وہیں بدترین کے لیے بھی تیار رہنا چاہیے، اگر بدترین صورتحال پیش آئی تو ہمارا صحت کا نظام صلاحیت نہیں رکھتا۔
انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک کے تجربات سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے باعث 3 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ ملک بھر میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 690 ہے جن میں سے سندھ میں 357، پنجاب میں 137، بلوچستان میں 103، گلگت بلتستان میں 55، خیبرپختونخوا میں 27، اسلام آباد میں 10 اور آزاد کشمیر میں ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔