31 مارچ ، 2020
دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے اور امریکا سمیت اٹلی، اسپین میں یہ وبا بری طرح سے پھیل چکی ہے۔
گزشتہ دو دنوں میں امریکا میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اتنی تیزی سے اضافہ ہوا ہے کہ اس نے اٹلی اور اسپین کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
امریکا میں 24 گھنٹے کے دوران مزید 409 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد متاثرین کی تعداد 163500 تک جا پہنچی ہے جب کہ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
اس حوالے سے کورونا وائرس ٹاسک فورس کی بریفنگ کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’ہمارے پاس 10 کمپنیاں ہیں جو وینٹی لیٹرز بنارہی ہیں جنہیں ہم نے اجازت دیدی ہے جب کہ دوسرے ممالک تو کبھی اس کی صلاحیت نہیں رکھتے، میرے خیال سے ہم جلد اچھے حالات میں ہوں گے‘۔
امریکی شہر نیویارک میں سب سے زیادہ ہلاکتیں سامنے آنے کے بعد نیویارک کے گورنر نے ٹرمپ انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سائنسدانوں، حکومتی پروفیشنلز کو ٹرمپ کے سامنے کھڑے ہونا چاہیے اور انہیں بتانا چاہیے کہ یہ کوئی سیاسی سرگرمی نہیں، کوئی اخباری تعلق نہیں، کیا انہیں یہ واضح نہیں کہ موت کا سونامی آرہا ہے‘۔
ادھر یورپی ملک اٹلی میں تیزی سے بڑھتے کیسز میں کمی آئی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا لیکن اعداد و شمار کے مطابق یہاں کیسز کی مجموعی تعداد 101739 ہے جو تمام ممالک کے مقابلے میں دوسرے نمبر پر ہے جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 11 ہزار ہے جو پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
گزشتہ ہفتے سے اسپین میں بھی تیزی سے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، 24 گھنٹے کے دوارن 800 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 7340 ہوگئی ہے جب کہ مجموعی کیسز کی تعداد 87956 ہے۔
ادھر چین نے وائرس پر تقریباً قابو پالیا ہے، گزشتہ روز سے چین کے شہر ووہان جہاں سے کورونا وائرس کی شروعات ہوئی وہاں لاک ڈاؤن اب جزوی ختم کردیا گیا ہےجس کے بعد کاروباری سرگرمیاں بحال ہورہی ہے۔
ووہان میں 8 اپریل سے مکمل طور پر لاک ڈاؤن ختم کردیا جائے گا۔
چین میں کورونا وائرس سے متاثرین کی مجموعی تعداد 81518 ہے جس میں سے 76052 مریض شفیاب ہوچکے ہیں جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 3305 ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس کے کیسز میں چین اب دنیا کے چوتھے نمبر پر آگیا ہے جو عالمگیر وبا کے خاتمے کے لیے اچھی امید ہے۔
کورونا وائرس سے مقابلے کے لیے ترک صدر رجب طیب اردوان نے قومی یکجہتی مہم کا اعلان کیا ہے۔
ترک صدر نے کہا کہ میں ذاتی طور پر اس مہم میں اپنی جانب سے 7 ماہ کی تنخواہ عطیہ کروں گا اور میرے ساتھ حکومتی اراکین اور دیگر سیاسی شخصیات بھی شامل ہوں گی۔
ترکی میں بھی کورونا وائرس کے اب تک 10 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جب کہ انتقال کرنے والوں کی تعداد 160 سے زائد ہے۔
کورونا وائرس کے پیش نظر سعودی حکومت نے حفاظتی اقدامات کرتے ہوئے مطاف کو بند کردیا تھا جسے اب مختصر افراد کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
سعودی عرب میں متاثرین کی تعداد 1500 کے قریب ہے جب کہ 8 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
واضح رہے کہ مہلک کورونا وائرس دنیا کے 200 ممالک پر حملہ کرچکا ہے، پوری دنیا میں متاثرین کی تعداد 785777 ہے جس میں سے 165607 شفایاب ہوچکے ہیں جب کہ 37 ہزار سے زائد جان سے ہلاک ہوچکے ہیں۔