01 اپریل ، 2020
چین کے شہر ووہان سے دنیا بھر میں پھیلنے والے خطرناک ترین کورونا وائرس نے ہزاروں لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے اور لوگوں کے دل ودماغ میں ایک خوف طاری ہو چکا ہے۔
کورونا وائرس کے پھیلتے ہی سائنسدانوں کی جانب سے اس وائرس کا خاتمہ کرنے والی ویکسین بنانے کے لیے دن رات کوششیں کی جا رہی ہیں جب کہ سائنسدان اس وائرس سے متعلق دیگر مختلف پہلوؤں پر بھی تحقیق کر رہے ہیں۔
برطانیہ میں سائنسدانوں کی جانب سے ایک تحقیق کی گئی تھی جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ یہ وائرس پلاسٹک، دھات، فضا اوردیگر سطحوں پر کتنی دیر تک زندہ رہ سکتا ہے۔
اب حال ہی میں امریکی سائنسدانوں کی جانب سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق ایک تحقیق کی گئی ہے جس میں یہ بات پتہ چلی ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کے جانے کے بعد بھی یہ وائرس اس کمرے میں کئی گھنٹوں تک موجود ہوتا ہے۔
امریکی سائنسدانوں نے تحقیق کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا کہ مریضوں کے جانے کی کافی دیر بعد بھی اس جگہ کی فضاء میں وائرس پایا گیا۔
سائنسدانوں نے بتایا کہ کورونا وائرس اسپتال کے کوری ڈور، مریضوں کے کمرے جب کہ ایسے کمرے جہاں اسٹاف کا مسلسل آنا جانا لگا ہوتا ہے وہاں بھی پایا گیا ہے۔
امریکا کی یونیورسٹی آف نیبراسکا کے محققین کا کہنا ہے کہ اس تحقیق سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ میڈیکل ورکرز کا حفاظتی لباس پہننا کتنا ضروری ہے۔
خیال رہے کہ دنیا بھر میں اس وقت کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 8 لاکھ 50 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جب کہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 42 ہزار سے زائد ہے۔