دنیا
Time 09 اپریل ، 2020

روس اور سعودی عرب کے درمیان مفاہمت کی خبرکے بعد تیل کی قیمتوں میں وقتی اضافہ

روس اور سعودی عرب کے درمیان مفاہمت کی خبروں کے بعد بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 12 فیصد تک اضافہ ہوا  لیکن معاہدے کی تفصیلات سامنے نہ آنے کے بعد تیل کی قیمتیں پھر کم ہوگئیں۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث کاروباری سرگرمیاں منجمد ہوکر رہ گئی ہیں جس کے باعث  عالمی منڈی میں تیل کی مانگ میں کمی کے باعث اس کی قیمتیں گذشتہ 12 سے 18 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہیں۔

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں تیزی سے کمی کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب تیل پیدا کرنے والے اہم ملک روس نے سعودی عرب کی قیادت میں تیل پیدا کرنے والے 14 ممالک کی تنظیم اوپیک کا مطالبہ منظور کرنے سے انکار کردیا۔

سعودی عرب چاہتا تھا کہ اوپیک سمیت روس جو کہ اوپیک کا رکن نہیں ہے ، تیل کی پیداوار میں کمی کردے تاکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں برقرار رکھی جاسکیں تاہم روس کے انکار کے بعد اوپیک ممالک نے بھی خام تیل کی پیداوار میں کمی سے انکار کردیاجس کے باعث تیل کی قیمتیں مسلسل نیچے جارہی ہیں۔

برطانوی خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق تیل کی قیمتوں میں استحکام کے لیے روس اور سعودی عرب کی قیادت میں اوپیک ممالک  کے درمیان آج ہونے والے ویڈیو کانفرنس اجلاس میں فریقین 2 کروڑ بیرل یومیہ کمی پر راضی ہوگئے۔

رائٹرز کے مطابق ایک اور ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ تعداد ایک کروڑ بیرل یومیہ ہے جو کہ 2 سال کے دوران بتدریج کم کی جائے گی۔

تیل پیدا کرنے والے بڑےممالک کی جانب سے پیداوار میں کمی کے معاہدے کی خبر کے بعد عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 12 فیصد تک اضافہ ہوا۔

معاہدے کی تفصیلات نہ آنے کے بعد قیمتیں دوبارہ نیچے آگئیں

عالمی منڈی میں امریکی خام تیل ٹریڈنگ کے دوران  24.36 ڈالر فی بیرل سے 28.36  ڈالر پر آگیا جب کہ برینٹ کروڈ آئل 32.36 ڈالر سے 36.40 ڈالر فی بیرل کا ہوگیا۔

تاہم معاہدے کی تفصیلات اور پیداوار میں کمی کی اصل مقدار سامنے نہ آنے کے بعد تیل کی قیمتیں دوبارہ نیچے آگئیں۔

عالمی منڈی میں  امریکی خام تیل اس وقت 25.33 ڈالر فی بیرل پر فروخت ہورہا ہے جب کہ برینٹ کروڈ آئل 33.15 ڈالر فی بیرل کی سطح پر موجود ہے۔

مزید خبریں :