19 اپریل ، 2020
سندھ حکومت نے وزیراعظم کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کو بھی صوبے میں راشن کی تقسیم میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
چیف سیکرٹری سندھ نے کورونا ریلیف سرگرمیوں میں ٹائیگرفورس کو شامل کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا ہے جبکہ محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن کی جانب سے ڈپٹی کمشنرز کو ٹائیگر فورس کو ریلیف سرگرمیوں میں شامل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں سندھ حکومت کی جانب سے ایسے ہی فیصلے کی توقع تھی۔
عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ یقین دلاتا ہوں کہ ٹائیگر فورس سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکرکام کرے گی۔
دوسری جانب صوبائی وزیر توانائی امتیاز شیخ کا کہنا ہے کہ سندھ میں ریلیف کا کام بلا تفریق اور سیاسی وابستگی کے بغیر کیا جارہا ہے، کسی بھی سیاسی جماعت کی فورس یا ورکر کو ریلیف آپریشن کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا۔
خیال رہے کہ وزیراعظم نے کورونا وائرس کے دوران لاک ڈاؤن سے متاثرہ افراد کی مدد اور انہیں راشن پہنچانے کے لیے نوجوان رضاکاروں پر مشتمل ٹائیگر فورس کے قیام کا اعلان کیا تھا۔
دوسری جانب گذشتہ دنوں کورونا سے متعلق حکومتی اقدامات پر از خود نوٹس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے تھے کہ سندھ حکومت 8 ارب کا راشن تقسیم کرنے کے شواہد بھی نہ پیش کر سکی،بتایا جائے راشن کہاں سے اور کتنے میں خریدا گیا؟
سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے سندھ حکومت نے راشن کی تقسیم پر 8 ارب روپے خرچ کرنے کی وضاحت جمع کرا دی ہے۔
سندھ حکومت نے وضاحت پیش کرتے ہوئے اپنے جواب میں کہا ہے کہ 8 ارب روپے خرچ کرنے کے بیانات سندھ حکومت کی ساکھ کو نقصان پہچانے کے مترادف ہیں۔