22 اپریل ، 2020
آزاد کشمیر اور خیبرپختونخوا کے بعد پنجاب میں بھی ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت سزا کا آرڈیننس نافذ کردیا گیا۔
پنجاب حکومت کی جانب سے دی پنجاب پری وینشن آف ہورڈنگ آرڈیننس 2020 کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق 41 اشیاء ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی،چائے ،چینی ،پاؤڈر ملک ،بچوں کا دودھ، خوردنی تیل، فروٹ جوسز جیسی اشیاء کےذخیرہ کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
خلاف ورزی کرنے والوں کو 3 سال قید کی سزا ہوگی جبکہ ضبط کی جانے والی اشیاء کی 50 فیصد رقم قومی خزانے میں جمع ہو گی۔
آرڈیننس کے تحت متعلقہ افسر معلومات کی بنا پر کسی بھی ڈیلر کے گودام کوبغیر وارنٹ چیک کر سکتا ہے جب کہ ڈیلر پیداوار، ایکسپورٹ، امپورٹ، اسٹاک، سیلز اور ڈسٹری بیوشن ریکارڈ افسر کے پاس جمع کرانےکا پابند ہوگا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل آزاد کشمیر اور خیبرپختونخوا سمیت وفاقی حکومت بھی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لیے سخت سزاؤں پر مشتمل آرڈیننس کی منظوری دے چکی ہے۔