05 مئی ، 2020
چاند پر مستقل خلائی اسٹیشن بنانے کے منصوبے میں چین نے نئی پیش رفت کی ہے۔
چینی میڈیا کے مطابق جنوبی جزیرے وینچانگ میں قائم خلائی مرکز سے لانگ مارچ 5 بی کامیابی سے روانہ ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق پروٹوٹائپ راکٹ تجرباتی طور پر عملے کے بغیر خلا میں بھیجا گیا ہے اور اس کا مقصد چاند پر انسان بردار مشن بھیجنے اور وہاں تحقیقاتی اسٹیشن قائم کرنے کے لیے مزید معلومات حاصل کرنا ہے۔
خیال رہے کہ چاند پر اب تک صرف امریکا انسانوں کو بھیجنے میں کامیاب ہوا ہے۔
تاہم چین نے اپنے خلائی پروگرام پر گذشتہ چند سالوں سے بہت زیادہ توجہ دے رہا ہے اور چین امریکا کے بعد خلائی پروگرام میں سرمایہ کاری کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن چکا ہے جو روس اور جاپان سے بھی زیادہ عسکری اور سویلین مشن خلا میں بھیج رہا ہے۔
چین کے ایرواسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کارپوریشن (سی اے ایس سی) کے مطابق رواں سال 40 سے زائد خلائی مشن لانچ کیے جانے کی توقع ہے۔
چین کی جانب سے چینگ 5 مشن پر بھی کام کیا جارہا ہے جو کہ رواں سال ہی چاند سے پتھروں اور مٹی کے نمونے لے کر زمین پر واپس آئے گا۔
اس کے علاوہ چین نے مریخ پر بھی تحقیقاتی مشن بھیجنے کا اعلان کیا ہے جو رواں سال ہی متوقع ہے۔