گیٹز فارما 25 ہزار ڈاکٹرز کے مفت کورونا ٹیسٹ، 650 اسپتالوں کو ڈِس انفیکٹ کرے گا

معروف ادویہ ساز کمپنی 'گیٹز فارما' نے 'کیئر فار ہیروز' کے نام سے مہم شروع کی ہے جس کے تحت 8 ہزار کلینکس کو بھی جراثیم سے پاک کیا جائے گا— فوٹو: فائل

دنیا بھر میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کورنا وائرس کے خلاف جنگ میں ہراول دستے کا کردار ادا کررہے ہیں اور ایسی صورتحال میں خود ان جانبازوں کی حفاظت بھی انتہائی ضروری ہے۔

اسی سلسلے میں معروف ادویہ ساز کمپنی 'گیٹز فارما' نے 'کیئر فار ہیروز' کے نام سے پاکستان بھر میں ایک مہم شروع کی ہے جس کے تحت ملک بھر میں تقریباً 8 ہزار کلینکس اور 650 اسپتالوں کو جراثیم سے پاک کیا جائے گا جبکہ 25 ہزار سے زائد ڈاکٹرز کے مفت کورونا ٹیسٹ بھی کیے جائیں گے۔

کمپنی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کلینکس اور اسپتالوں کو اس مہلک وبا سے پاک رکھنے کیلئے گیٹز فارما آئندہ چھ ماہ تک ان مقامات کو عالمی ادارہ صحت کے منظور کردہ کیمیائی مادے CHEMGENE HLD4 سے ڈِس انفیکٹ کرے گا۔

گیٹز فارما کے مطابق اسپتالوں اور کلینکس کو جراثیم سے پاک کرنے کی مہم کا مقصد کورونا کیخلاف جنگ میں برسرپیکار فرنٹ لائن ہیروز کو کام کیلئے محفوظ اور صاف ستھرا ماحول فراہم کرنا ہے۔

کمپنی کے مطابق وہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو کورونا سے بچاؤ کیلئے حفاظتی سامان بھی تقسیم کررہی ہے جن میں ماسک، سینیٹائزرز اور گلوز وغیرہ شامل ہیں اور ساتھ ہی 25 ہزار سے زائد ڈاکٹرز، خاص طور پر وہ جو آئسولیشن سینٹرز میں اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں، ان کے مفت کورونا ریپڈ اینٹی باڈی اسکریننگ ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

کمپنی کے مطابق اب تک کراچی میں 100 سے زائد کلینکس کو اس مہم کے تحت ڈس انفیکٹ کیا جاچکا ہے جبکہ جلد ہی اس مہم کا دائرہ دیگر شہروں تک بھی بڑھا دیا جائے گا۔

اس مہم کے تحت سب سے پہلے کراچی کے جناح اسپتال کو ڈس انفیکٹ کرنے کا عمل شروع کیا گیا جہاں 28 وارڈز، ڈاکٹرز ہوسٹل کے 96 کمروں، ڈاکٹرز کالونی کے 200 گھروں، او پی ڈیز، ایمرجنسی رومز اور ڈیوٹی رومز میں جراثیم کش اسپرے کیے گئے۔

خیال رہے کہ کچھ روز قبل گیٹز فارما کے چیف آپریٹنگ آفیسر خالد محمود نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو سے ملاقات کی تھی اور کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی معاونت کے حوالے سے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

کمپنی کے مطابق گیٹز فارما اب تک 19 لاکھ ہائیڈروکسی کلوروکوئین ٹیبلیٹس، 15 ہزار ٹیسٹنگ کٹس اور تقریباً 1500 پرسنل پروٹیکٹو ایکوئپمنٹ (پی پی ای) سندھ حکومت کو عطیہ کرچکا ہے اور ساتھ ہی پاکستان میں کورونا کے علاج میں ہونے والی تحقیق میں بھی معاونت کررہا ہے۔

خالد محمود کا کہنا ہے کہ اس غیر معمولی صورتحال میں نجی شعبے کو بھی آگے آنا چاہیے اور اس وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے حکومت کا ہاتھ بٹانا چاہیے۔

مزید خبریں :