07 مئی ، 2020
صوبہ سندھ میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثر کراچی کے شہری وبا کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور کوروناوائرس سے متعلق عوامی آگاہی میں اضافہ ہوگیا ہے۔
یہ نتائج عوامی آراء جاننے کے حوالے سے معروف پاکستانی ادارے پَلس کنسلٹنٹ کے سروے میں سامنے آئے ہیں۔
سروے میں کراچی کے تمام اضلاع کے شماریاتی طور پر منتخب ایک ہزار افراد نے حصہ لیا۔
سروے کے مطابق کراچی کے شہریوں میں سے 33 فیصد افراد نے کورونا کوایک نئے وائرس کے طور پر شناخت کیا جب کہ 26 فیصد نے اسے پرانے وائرس کی ہی ایک قسم قرار دیا،اس کے علاوہ 6 فیصد نے نزلہ زکام کی بیماری اور 4 فیصد نے اسے اللہ کا عذاب قرار دیا ہے۔
36 فیصد افراد وفاقی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نظر آئے جب کہ 27 فیصد افراد نے تحریک انصاف کی حکومت پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
سروے میں شریک 32 فیصد افراد نے کورونا کیخلاف صوبائی حکومت کی کارکردگی کو قابل اطمینان قرار دیا اور 33 فیصد افراد غیر مطمئن نظر آئے جب کہ شہری حکومت کی کارکردگی سے 34 فیصد افراد نالاں اور 27 فیصد افراد مطمئن نظر آئے۔
کراچی میں کورونا وائرس کی صورتحال میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے فلاحی کاموں کے سوال پر 27 فیصد افراد نے جماعت اسلامی، 26 فیصد نے تحریک انصاف،10 فیصد نے پیپلز پارٹی، 2 فیصد نے مسلم لیگ ن اور ایک فیصد افراد نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کو فلاح و بہبود کے کاموں کے حوالے سے شناخت کیا۔
سروے میں 49 فیصد افراد نرم لاک ڈاؤن کے حامی نظر آئے اور 36 فیصد نے سخت لاک ڈاؤن کی حمایت کی جب کہ 15 فیصد نے کسی بھی قسم کے لاک ڈاؤن کے خلاف رائے دی۔
روزگار کے حوالے سے 95 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ کورونا کے باعث ملازمتوں اور کاروبار کو خطرہ ہے،اس کے علاوہ سروے میں شریک بیشتر افراد کو شہر کے معمولات زندگی رواں ماہ بحال ہونے کی امید ہے۔
خیال رہے کہ کراچی میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 6 ہزار 893 ہوچکی ہے جن میں سے 150 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔