12 مئی ، 2020
کورونا وائرس کے باعث رواں سال انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کا انعقاد خطرے میں نظر آرہا ہے جس کی وجہ سے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کو 53 کروڑ ڈالر سے زائد نقصان کا خدشہ ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ 12 برسوں سے جاری بھارت کی معروف کرکٹ لیگ آئی پی ایل 2020 کا آغاز 29 مارچ سے ہونا تھا تاہم کورونا کے باعث پہلے لیگ کے میچز 15 اپریل اور پھر غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیے گئے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بی سی سی آئی کے خزانچی ارون دھمل کا کہنا ہے کہ اگر رواں برس آئی پی ایل کا تیرہواں ایڈیشن نہ ہوا تو اس سے کرکٹ بورڈ کو 53 کروڑ ڈالر (تقریباً 40 ارب بھارتی روپے) یا اس سے بھی زیادہ کا نقصان ہوسکتا ہے۔
ارون دھمل کا کہنا تھا کہ دیگر ممالک کی طرح بی سی سی آئی بھی کرکٹ کی سرگرمیاں شروع کرنا چاہتا ہے لیکن اس کے لیے حکومت کی اجازت درکار ہے اور ہمیں امید ہے کہ ہم اس سال ہی یہ ٹورنامنٹ کرانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
واضح رہے کہ آئی پی ایل کا شمار دنیا کی مہنگی ترین اور منافع بخش کرکٹ لیگ میں ہوتا ہے اور اس کے ذریعے بھارتی کرکٹ بورڈ بڑے پیمانے پر آمدنی حاصل کرتا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال آئی پی ایل کی مجموعی قدر 6.7 ارب ڈالر تھی جب کہ صرف بھارتی چینل اسٹار اسپورٹس نے 2022ء تک 5 سال کے لیے 22 کروڑ ڈالر سے زائد میں آئی پی ایل کے نشریاتی حقوق خرید رکھے ہیں جس سے 40 کروڑ ڈالر کمانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
ارون دھمل کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں کرکٹ بورڈکھلاڑیوں کے معاوضوں میں کٹوتی کا نہیں سوچ رہا تاہم فی الحال ہم یہ اندازہ لگارہے کہ ہمیں کتنا نقصان ہوگا اور اگر معاوضوں میں کٹوتی ہوئی تو یہ ہماری طرف سے سب سے آخری قدم ہوگا۔
خیال ر ہے کہ بھارت میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 71 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 2 ہزار 310 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
دنیا بھر کی طرح بھارت میں بھی کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے 14 مئی تک لاک ڈاؤن ہے جس میں ایک بار پھر مزید توسیع کا امکان ہے۔