وزیر اعلیٰ سندھ نے چینی انکوائری کمیشن کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا

چینی انکوائری کمیشن نے وزیراعلیٰ سندھ کو تحقیقات کیلئے کل طلب کیا ہے تاہم مرادعلی شاہ نے پیش ہونے سے انکار کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق چینی انکوائری کمیشن نے چینی سبسڈی کے معاملے پر پوچھ گچھ کیلئے وزیراعلیٰ سندھ کو طلب کیا ہے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ نے چینی کمیشن کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی جانب سے کمیشن کو خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ قواعدکے مطابق کمیشن وزیراعلیٰ سندھ کو طلب نہیں کر سکتا، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) وزیر اعلیٰ سندھ کی طلبی کا نوٹیفکیشن واپس لے۔

خیال رہے کہ ایف آئی کے  ڈائریکٹر جنرل واجد ضیاء کی سربراہی میں چینی انکوائری کمیشن 19-2018 اور 20-2019 میں چینی بحران کے بارے میں ایف آئی اے کی رپورٹ کا فرانزک آڈٹ کررہا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی آج ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں کمیشن کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرایا ہے جبکہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ اسد عمر اپنی خواہش پر کمیشن کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ملک میں چینی بحران کاسب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، دوسرے نمبر پر وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور تیسرے نمبر پر حکمران اتحاد میں شامل مونس الٰہی کی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا۔

اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ اعلیٰ سطح کے کمیشن کی جانب سے مفصل فرانزک آڈٹ کا انتظار کررہے ہیں جو 25 اپریل تک کرلیا جائے گا تاہم بعد ازاں کمیشن کو رپورٹ پیش کرنے کے لیے مزید 3 ہفتوں کی مہلت دی گئی تھی۔

مزید خبریں :