Time 20 مئی ، 2020
کھیل

'سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنا ایک خواب کی طرح ہے'

قومی کرکٹرز نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کی جانب سے جاری کردہ نئے سینٹرل کنٹریکٹ پر  اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔

پہلی مرتبہ سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے والے نوجوان فاسٹ بولر نسیم شاہ کا پی سی بی پوڈکاسٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئےکہنا تھا کہ 3 سال قبل وہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں لائن میں لگ کر جن بلے بازوں کو بولنگ کروایا کرتے تھے آج ان کے ساتھ سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل ہونے پر وہ بہت خوش ہیں۔

 نوجوان فاسٹ بولر نے کہا کہ اس دوران وہ پرعزم رہے کہ انتھک محنت کے سبب وہ بھی قومی کرکٹ ٹیم میں شامل ہوسکتے ہیں، کمر کی انجری کے باعث انہیں کئی ایونٹس چھوڑ نے پڑے مگر وہ ہمت نہیں ہارے، اورصحت یاب ہوکر پاکستان کرکٹ ٹیم میں شامل ہوئے مگر دورہ آسٹریلیا میں سوائے ایک وارم اپ میچ کے وہ کوئی خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکے۔

 نوجوان کرکٹر نے کہا کہ دورہ آسٹریلیا میں توقعات کے مطابق کارکردگی نہ دکھانے پر وہ بہت پریشان تھے مگر پھر سری لنکا اور بنگلادیش کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز میں عمدہ کارکردگی کے سبب ان کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ 

نسیم شاہ نے کہا کہ دونوں سیریز میں شرکت سے قبل انہوں نے ہر لمحہ میدان میں 100 فیصد کارکردگی دکھانے کا عزم کرلیا تھا، سینٹرل کنٹریکٹ کا حصول ان کی محنت کا صلہ ہے۔

سینٹرل کنٹریکٹ کا حصول سب سے بڑی کامیابی ہے، حارث رؤف

حارث رؤف— فوٹو: فائل

لاہور قلندرز کی دریافت حارث رؤف نے بھی سینٹرل کنٹریکٹ کے حصول کو اپنی کامیابی قرار دیا ہے۔

 لاہور قلندرز ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے ذریعے  ٹیپ بال کرکٹ سے قومی کرکٹ اسٹرکچر میں شامل ہونے والے فاسٹ بولر کا کہنا ہے کہ وہ اپنے کیریئر میں بگ بیش اور پاکستان سپر لیگ جیسے کئی کنٹریکٹ حاصل کرچکے ہیں مگر سینٹرل کنٹریکٹ کا حصول ان کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔

 حارث رؤف کا کہنا ہے کہ ایک فاسٹ بولر کی حیثیت سے ابھی ان میں کئی اسکلز باقی ہیں اور وہ جلد میدان میں اپنی صلاحیتوں کا مکمل اظہار کریں گے، وہ قومی کرکٹ ٹیم کیلئے  ایک طویل عرصہ کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں۔

اب کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہوگا، شاہین آفریدی

شاہیں آفریدی— فوٹو: فائل

گذشتہ سال شاندار کارکردگی کے سبب سینٹرل کنٹریکٹ کی بی سے اے کٹیگری میں ترقی پانے والے بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر شاہین آفریدی نے کہا کہ اظہر علی اور بابر اعظم کے ہمراہ اے کیٹیگری میں شمولیت اعزاز ہے مگر سینیئر کھلاڑیوں کی صف میں کھڑے ہوکر اپنی کیٹیگری برقرار رکھنا اب ان کیلئے  ایک چیلنج ہوگا۔ 

شاہین آفریدی نے کہاکہ انڈر 19 کرکٹ ٹیم سے جلد پاکستان کرکٹ ٹیم میں آجانا آج بھی ان کیلئے ایک خواب کی مانند ہے، اے کٹیگری میں شمولیت کے باعث اب انہیں اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہوگا۔

اپنی کارکردگی میں مزید نکھار لانا ہوگا، عابد علی

عابد علی — فوٹو: فائل

ٹیسٹ کرکٹر عابد علی کا کہنا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں مستقل کارکردگی کے سبب گذشتہ سال انہیں سی کیٹیگری میں شامل کیا گیا تھا۔

 انہوں نے کہا کہ اپنے ڈیبیو میں سنچری اور سری لنکا کے خلاف مین آف دی سیریز قرار پانا ان کیلئے  ایک سی کیٹیگری والے کھلاڑی کی کارکردگی تھی مگر اب بی کیٹیگری میں آنے کے بعد انہیں اپنی کارکردگی میں مزید نکھار لانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ایک بی کیٹیگری والے کھلاڑی کی حیثیت سے ان کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنی فارم اور فٹنس دونوں میں بہتری لائیں تاکہ سخت مقابلے والی اس دوڑ میں وہ اپنی جگہ برقرار رکھ سکیں۔

 عابد علی نے کہا کہ وہ کوشش کریں گے کہ آئندہ سال بہتر کارکردگی کی بدولت وہ مزید ایک درجے ترقی پاکر اے کٹیگری کا حصہ بن سکیں۔

مزید خبریں :