بلاگ
Time 28 مئی ، 2020

آفریدی سیاسی میدان میں کودیں گے یا نہیں؟

میں سیاست میں آچکا ہوتا جب مجھے سیاسی جماعتوں کی جانب سے پیشکشیں کی گئی تھیں—فوٹو فائل

آیا کرکٹ کے ہیرو شاہد آفریدی لوگوں کے خیالات کا اندازہ لگانے کیلئے حتمی طور پر گندے سیاسی میدان میں کودیں گے یا نہیں، ان کی فلاحی سرگرمیاں، آزاد کشمیر کا حالیہ دورہ اور ان کے ریمارکس نے عوامی دلچسپی میں چمک پیدا کردی ہے اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد کی توجہ اپنی طرف کھینچ لی ہے۔

آفریدی بین الاقوامی کرکٹ کے تمام تین فارمیٹس یعنی ٹی ٹوئنٹی، ون ڈے اور ٹیسٹ سے ریٹائر ہوچکے ہیں، وہ پاکستان کے نیشنل اسکواڈ کے مزید رکن نہیں اور صرف فرنچائز کرکٹ ہی کھیلتے ہیں۔ ان کی ٹوئٹر کی پوسٹس پر ایک نظر سے پتہ چلتا ہے کہ انہیں مذہب کے ساتھ ساتھ مظلوم کشمیریوں سے خصوصی محبت ہے اور وہ بھارت سے ان کی آزادی چاہتے ہیں اور بھارتی مظالم پر شدید تنقید کرتے ہیں۔

17 مئی کو اپنے آزاد کشمیر کے دورے کے دوران انہو ںنے پی سی بی سے درخواست کی تھی کہ کشمیر سے ایک ٹیم پاکستان سپر لیگ کے چھٹے سیزن میں شامل کی جائے۔ ان کے حالیہ بیان ’میں بیروزگاری اور تعلیم کے معاملات حل کردوں گا اگر میں پاکستان کا وزیر اعظم بنا‘ ان کے سیاسی عزائم پر روشنی ڈالتا ہے۔ 

تاہم ان کی اپنی سیاست سے متعلق شوق سے انکار ایک ٹی وی چینل پر ان کے اپنے انٹرویو سے سامنے آئی جو اب تک کی واحد الیکٹرانک آؤٹ لیٹ ہے جس میں ان کے ساتھ ایک گھنٹے کی مکمل گفتگو کی گئی ہے۔ آفریدی کا کہنا تھا کہ میں سیاست میں آچکا ہوتا جب مجھے سیاسی جماعتوں کی جانب سے پیشکشیں کی گئی تھیں۔

وزیر اعظم کی کرسی فاصلے سے پرکشش لگتی ہے۔ میں وہی کرتا ہوں جو کرسکتا ہوں۔ مجھے بڑی بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں۔ میرا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ قیاس آرائیاں کہ میں وزیر اعظم بن رہا ہوں درست نہیں ہے۔

انسانیت کی خدمت سیاست سے بالا تر ہے۔ حزب اختلاف کے رہنماؤں کو عزت دی جانی چاہئے وغیرہ۔ سڑک کنارے اپنی پرتعیش گاڑی کے ساتھ تنہا نماز پڑھنے کی ان کی حالیہ تصویر سے بھی ان کے سیاسی عزائم کے حوالے سے بات چیت شروع ہوگئی ہے کیونکہ جن کے سیاسی منصوبے ہوتے ہیں وہ عام طور پر اس طرح کے فوٹوگرافس کا بندوبست کرتے ہیں اور انہیں جاری بھی کرتے ہیں۔ 

وقت گزرنے کے ساتھ کچھ سیاستدان مذہب سے اپنی محبت کو ظاہر کرنے کے لئے یہ کام کرتے رہے ہیں اور یہ بتاتے ہیں کہ وہ پوری طرح سے مذہبی ذہنیت کے حامل ہیں۔

مختلف شعبوں کی مختلف مشہور شخصیات کے ذریعے سیاست میں شامل ہونا پاکستان میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ بڑی سیاسی جماعتیں آفریدی کی سیاسی سرگرمی پر کیا رد عمل ظاہر کریں گی جب وہ اس کا انتخاب کرتے ہیں تو دیکھا جائے گا۔


جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔