غیر معمولی حالات کی وجہ سے ٹیسٹ کرکٹ کیلئے دستیابی کا فیصلہ کیا، وباب ریاض

پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر وہاب ریاض کا کہنا ہے کہ غیر معمولی حالات کی وجہ سے ٹیسٹ کرکٹ کیلئے دستیابی کا فیصلہ کیا، گیند کے رنگ سے فرق نہیں پڑتا ملک کیلئے کھیلنا فخر کی بات ہے۔

‏فاسٹ بولر وہاب ریاض دورہ انگلینڈ کیلئے پاکستان ٹیم کے 29 کھلاڑیوں میں شامل ہیں، انہیں ریڈ بال کرکٹ کیلئے دستیابی کے بعد دورہ انگلینڈ کیلئے ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

‏ وہاب ریاض 12 روز کے بعد اپنی 35 ویں سالگرہ منائیں گے، وہ وڈیو لنک پر میڈیا کے سوالات کے جواب دے رہے تھے۔

وہاب ریاض سے سوالات کا محور بھی ان کی ریڈ بال کرکٹ میں واپسی کے حوالے سے ہی رہا۔ گزشتہ برس جب دورہ انگلینڈ کیلئے اسکواڈ کا اعلان ہوا تھا تو ٹیم میں شامل نہیں تھے اور ورلڈ کپ میں اسی اسکواڈ نے حصہ لینا تھا لیکن پھر وہاب ریاض ورلڈ کپ اسکواڈ میں آگئے اور وہاب ریاض کہا تھا کہ انہوں نے ٹیم میں واپسی کا خواب دیکھا تھا۔

اب وہاب ریاض جنہوں نے ریڈ بال کرکٹ سے بریک لی ہو ئی ہے انہیں دوبارہ دورہ انگلینڈ کیلئے شامل کر لیا گیا ہے۔ وہاب ریاض کہتے ہیں کہ اس مرتبہ خواب نہیں انہیں بورڈ کا فون آیا تو انہوں نے غیر معمولی حالات کی وجہ سے ہاں بول دی۔

‏27 ٹیسٹ، 89 ون ڈے اور 31 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے وہاب ریاض نے گزشتہ برس ریڈ بال کرکٹ سے بریک لی ، اس مرتبہ انہیں 21-2020 کے سینٹرل کنٹریکٹ میں بھی شامل نہیں کیا گیا۔ وہاب ریاض کہتے ہیں کہ سینٹرل کنٹریکٹ ایک طرح کی سیکیورٹی ہے کہ آپ پاکستان کی نمائنڈگی کریں گے لیکن سینٹرل کنٹریکٹ میری ترجیح نہیں پاکستان کیلئے کھیلنا ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم انگلینڈ جا رہی ہے اور یہ غیر معمولی حالات ہیں ، ایک ہی مرتبہ ٹیم نے انگلینڈ جانا ہے ۔ وہاں سے نہ کوئی واپس آسکتا ہے اور نہ یہاں سے کوئی ری پلیسمنٹ جا سکتی ہے ، مجھے بورڈ سے فون آیا کہ ان حالات میں اگر آپ کو ریڈ بال کیلئے کھیلنا پڑے تو کیا آپ دستیاب ہوں گے؟ میں نے سوچے سمجھے بغیر ہاں بول دی کیونکہ میں نے پاکستان کیلئے کھیلنا ہے۔ ابھی میں نے انگلینڈ کے خلاف سیریز کیلئے اپنی بریک واپس لی ہے ، اس کے بعد یکھیں گے کہ کیا حالات ہو تے ہیں اگر مجھے اس کے بعد بھی کہا جاتا ہے کہ تو میں پاکستان کیلئے خود کو ضرور دستیاب کروں گا۔

‏ وہاب ریاض نے کہا کہ موجودہ حالات بڑے چیلنجنگ ہیں ، کھیلنا مشکل ہو گا ، لیکن پاکستان کیلئے کھیلنے سے انکار کرنا مشکل تھا، میں نے ایک مثال قائم کرنے کی کوشش کی ہے کہ پاکستان ہی ترجیح ہے۔ وہاب ریاض نے کہا کہ ٹیم میں نوجوان بولرز شامل ہیں، انہیں بیک کرنے کی ضرورت ہے، مجھے انگلینڈ میں کھیلنے کا تجربہ ہے، اپنے تجربے سے فائدہ پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

‏ وہاب ریاض نے کہا کہ ہر کھلاڑی تسلسل کے ساتھ پرفارم کرنا چاہتا ہے میری بھی یہی خواہش رہی ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ میں اپنے کیریئر سے مطمئن نہیں ہوں ، یہ چیز ضرور ذہن میں رہنی چاہیے کہ یہاں فاسٹ بولنگ کے شعبے میں مقابلہ بہت ہے اور دوسرا ہم 10 برس تک متحدہ عرب امارات میں کھیلتے رہے ہیں جہاں فاسٹ بولرز کو کم اور اسپنرز کو زیادہ مدد ملتی ہے۔

‏وہاب ریاض نے کہا کہ گیند کو چمکانے کیلئے تھوک کے استعمال پر پابندی سے فرق نہیں پڑے گا۔ پسینے سے گیند کو چمکایا جا سکے گا۔ ویسٹ انڈیز انگلینڈ سیریز بھی ہماری سیریز سے پہلے ہو گی تو اس سیریز کے میچز دیکھ کر بھی ہمیں اندازہ ہو جائے گا اور سیکھنے کا موقع ملے گا کہ وہ کیسے گیند چمکا رہے ہیں۔

مزید خبریں :