19 جون ، 2020
مہلک وبا کورونا وائرس کی وجہ سے متعدد ممالک میں لاک ڈاؤن لگایا گیا جس کی وجہ سے تمام تر لوگ اپنے گھروں میں ہی موجود ہیں اور کوئی بھی اسکول ہو یا کالج ریسٹورینٹ ہو یا لائبریری کہیں نہیں جا سکتا۔
ان حالات میں امریکی ریاست ورجینیا کے اسکول کی کیلی پاسیک نامی لائبریرین نے لاک ڈاؤن کے باوجود بھی بچوں کو کتابیں فراہم کرنے کا بیڑا اٹھایا۔
لائبریرین کیلی پاسیک نے کہا کہ ایک اسکول میں لائبریرین ہونے کی حیثیت سے یہ میرے لیے بے حد ضروری ہے کہ میرا اپنے بچوں سے تعلق بنا رہے اور مجھے معلوم ہو کہ انہیں کون س کتاب کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کورونا وائرس کی وجہ سے تمام لوگ گھر میں ہی رہ کر اپنے کام کر رہے ہیں اور ایسے میں بچوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنا بھی کافی مشکل ہے۔
لائبریرین کے دماغ میں خیال آیا کہ کیوں نہ گھروں میں موجود بچوں کو ڈرون کے ذریعے کتابیں فراہم کی جائیں، ان کے دماغ میں یہ خیال اپنے خاندان کو دیکھ کر آیا جو کہ گھروں میں ضروری اشیا کے حصول کے لیے گوگل کی کمپنی الفابیٹ کی ڈرون سروس کا استعما ل کر رہے تھے۔
بعدازاں انہوں نے اپنے سپرنٹنڈنٹ سے اس بات کی اجازت لی کہ کیا وہ بچوں کو کتابیں فراہم کرنے کے لیے ڈرون سروس کا استعمال کر سکتی ہیں۔
اب جب بھی کسی بچے کو کوئی کتاب چاہیے ہوتی ہے تو وہ اپنی لائبریرین سے رابطہ کرتا ہے جس کے بعد وہ ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے ان کے دروازے تک کتاب پہنچا دیتی ہیں۔