منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری و دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر

احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں  سابق صدر آصف زرداری، حسین لوائی، انورمجید اور دیگر ملزمان پر فرد جرم کی تاریخ مقررکردی۔

احتساب عدالت کی جانب سے حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق آصف زرداری، حسین لوائی، انورمجید و دیگر پر 7 جولائی کو فردجرم عائد کی جائے گی۔

کورونا وائرس کے باعث جیل میں موجود ملزمان پر ویڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 عدالت نے اپنے حکم نامے میں قومی احتساب بیورو(نب) کراچی کو حکم دیا ہے کہ وہ انورمجید کے لیے اسپتال میں ویڈیو لنک کا انتظام مکمل کرے، رجسٹرار احتساب عدالت کراچی انورمجید کی ویڈیولنک پرشناخت کی تصدیق کریں گے۔

 احتساب عدالت کے مطابق 7 جولائی کو دیگر ملزمان حسین لوائی،طٰحہ رضا اور محمدعمیرپر اڈیالہ جیل میں ویڈیو لنک پر فردِ جُرم عائد کی جائے گی۔

عدالت کا کہنا ہے کہ جوملزمان جیل میں نہیں ہیں وہ 7جولائی کو ذاتی حیثیت میں فردجرم کے لیے پیش ہوں۔

خیال رہے کہ  پارک لین کیس میں آصف زرداری اور دیگر پر فرد جرم کے لیے عدالت نے 26 جون کی تاریخ مقرر کی ہے۔

منی لانڈنگ کیس کا پس منظر

منی لانڈنگ کیس 2015ء میں پہلی دفعہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے اُس وقت اٹھایا گیا جب مرکزی بینک کی جانب سے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو مشکوک ترسیلات کی رپورٹ یعنی ایس ٹی آرز بھیجی گئیں۔

ایف آئی اے نے ایک اکاؤنٹ سے مشکوک منتقلی کا مقدمہ درج کیا جس کے بعد کئی جعلی اکاؤنٹس سامنے آئے جن سے مشکوک منتقلیاں کی گئیں۔

معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا تو اعلیٰ عدالت نے اس کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ( جے آئی ٹی) تشکیل دی جس نے 24 دسمبر 2018ء کو عدالت عظمیٰ میں اپنی رپورٹ جمع کرائی جس میں 172 افراد کے نام سامنے آئے۔

جے آئی ٹی نے سابق صدر آصف علی زرداری اور اومنی گروپ کو جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے فوائد حاصل کرنے کا ذمہ دار قرار دیا اور ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی۔

سپریم کورٹ نے 7 جنوری 2019 کو اپنے فیصلے میں نیب کو حکم دیا کہ وہ جعلی اکاؤنٹس کی از سر نو تفتیش کرے اور 2 ماہ میں مکمل رپورٹ پیش کرے جب کہ عدالت نے جے آئی ٹی رپورٹ بھی نیب کو بجھجوانے کا حکم دیا۔

11جون 2019 کو نیب کی ٹیم نے آصف زرداری کو گرفتار کیا تھا اور 11 دسمبر 2019ء کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پر ان کی ضمانت منظور کی جس کے بعد اب وہ کراچی کے نجی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

نیب نے 14 جون 2019ءکو فریال تالپورکو گرفتار کیا تھا جب کہ 17 دسمبر 2019ء کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت کی درخواست منظور کی تھی جب کہ انور مجید کے صاحبزادے عبدالغنی مجید بھی طبی بنیاد پر ضمانت پر رہا ہیں۔

مزید خبریں :