29 جون ، 2020
اسلام آباد: گزشتہ شب وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دیے گئے عشائیے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
گزشتہ شب وزیراعظم عمران خان نے حکومتی اور اتحادی ارکان پارلیمنٹ کو عشائیے پر مدعو کیا تھا جس میں وفاقی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی سمیت تحریک انصاف کے دیگر اراکین اسمبلی شریک تھے۔
وزیر اعظم تقریب میں ایک ایک ٹیبل پر گئے، ہرکسی کی شکایت سنی اور انہوں نے اتحادی جماعتوں کے سربراہان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایا۔
وزیراعظم ہاؤس میں دیے گئے عشائیے میں چہ مگوئیاں ہوتی رہیں کہ عمر ایوب، ندیم بابر اور عبدالحفیظ شیخ کو عوامی غضب سے بچ کر رہنا چاہیے۔
ذرائع کے مطابق بعض ارکان نے وزیر اعظم تک شکایات پہنچائیں کہ 18 ایم این ایز وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے رویے سے پریشان ہیں کیونکہ وہ ایم این ایز کی بجائے ایم پی ایز کو ترجیح دیتے ہیں۔
عشائیے میں بعض ارکان وزیراعظم سے موجودہ خراب معاشی حالات اورعوامی ردعمل سے متعلق بات کرنا چاہتے تھے لیکن وہ وزیراعظم تک اپنی بات نہ پہنچا سکے۔
ذرائع کا کہنا ہے بعض پارٹی ارکان ناخوش اور باہمی گفتگو میں شکوے کرتے نظر بھی آئے جن میں قاسم نون، نجیب ہارون اور عامر لیاقت شامل تھے ۔
جب کہ راجا ریاض اور نورعالم عشائیے میں نظر نہیں آئے اور شیخ رشید نے بھی بیماری کی وجہ سے معذرت کرلی تھی۔
دوسری جانب اسلام آباد میں ہی وزیراعظم کے عشائیے میں شرکت سے معذرت کرنے والی اتحادی جماعت (ق) لیگ نے اپنی بیٹھک الگ لگائی۔
بلوچستان عوامی پارٹی، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی رہنما فہمیدہ مرزا اورآزاد رکن اسلم بھوتانی نے وزیراعظم کے عشائیے کے بعد (ق) لیگ کی بیٹھک میں بھی شرکت کی۔
ق لیگ کے عشائیے میں ایم کیو ایم کے ارکان شریک نہیں ہوئے۔