29 جون ، 2020
قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اسامہ بن لادن کو شہید قرار دینے پر شدید برہم ہوگئے۔
اسمبلی سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے اسامہ بن لادن کو شہید قرار دے دیا جب کہ وہ سانحہ کارساز سے لے کر محترمہ کی شہادت تک میں ملوث رہا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ یہ سابق وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کو شہید نہیں کہتے ،اسامہ بن لادن کو شہید کہتے ہیں، یہ احسان اللہ احسان اور بیت اللہ محسود کو شہید کہہ سکتے ہیں۔
انہوں نے پیپلز پارٹی کے سابق رہنماؤں بابر اعوان اور فہمیدہ مرزا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس کا جواب دیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں قومی اسمبلی میں بجٹ پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے ایبٹ آباد واقعے کا ذکر کرتے ہوئے اسامہ بن لادن کو شہید قرار دیا تھا۔
وزیراعظم کا قومی اسمبلی سے اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ 'پاکستان کی تاریخ میں شرمساری کے دو واقعات ہوئے ،امریکا نے ایبٹ آباد میں آکر اسامہ بن لادن کو شہید کردیا،اس واقعے کی وجہ سے دنیا بھر میں لعن طعن ہوئی،دوسری شرمندگی پاکستان میں ڈرون حملے تھے،ہمارا اتحادی پاکستان میں اسامہ کو مارتا بھی ہے اور ہم پرتنقید بھی کرتا ہے'۔
اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گِل نے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم نے تقریر میں اسامہ بن لادن کےلیے دو دفعہ ہلاک کا لفظ استعمال کیا،کچھ لوگ اپنے مقاصد کےلیے غیر ضروری طور پر بیان کو متنازع بنا رہے ہیں۔