07 جولائی ، 2020
سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے پاکستان کے خلاف انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کو فیورٹ قرار دیا ہے۔
باسط علی کا کہنا ہے کہ انگلینڈ میں ہمیشہ پاکستان ٹیم کی کارکردگی اچھی رہی ہے اور ماضی قریب میں بھی پاکستان ٹیم 2 سیریز برابر کرنے میں کامیاب ہو ئی ہے، جن میں یونس خان،مصباح الحق اور یاسر شاہ کی کارکردگی اچھی رہی لیکن اب مصباح الحق اور یونس خان ٹیم منiجمنٹ میں ہیں ، اب انہوں نے کھیلنا نہیں کھلانا ہے۔
قومی ٹیم کے سابق بلے باز کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم میں کم تجربہ کار کھلاڑی شامل ہیں، اینڈرسن اور براڈ خطرناک بولرز ہیں، میں تو چاہوں گا کہ پاکستان ٹیم انگلینڈ میں جیتے لیکن کرکٹ کے حوالے سے بات کی جائے تو میں یہی کہوں گا کہ پاکستان ٹیم کے لیے جیتنا مشکل ہے اور انگلینڈ کو ہرانا آسان نہیں، پاکستان ٹیم ایک میچ بھی جیت جائے تو بڑی کامیابی ہو گی اور کم تجربہ کار پاکستان ٹیم ایک ٹیسٹ میچ جیت کر آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ میں 40 پوائنٹس بھی لے لے تو یہ بڑی جیت ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ نئے قوانین کی وجہ سے سمجھ بوجھ اور پلاننگ کے ساتھ کھیلنا ہو گا، تھوک سے گیند چمکائی نہیں جا سکے گی تو ایسے میں مڈل آرڈر بیٹسمینوں کے لیے رنز کرنا آسان ہوگا، 6،5،4 اور 7 نمبر کے بیٹسمینوں کے لیے رنز کرنا آسان ہو گا جب کہ ٹاپ آرڈر کو انگلینڈ کے بولرز مشکل میں ڈالیں گے اور یہ نئی بات نہیں ہوگی، انگلینڈ کے بولرز آغاز میں تنگ کرتے ہیں، پاکستان کے ٹاپ آرڈر کو اچھا کھیلنا ہوگا اگر ٹاپ سے بنیاد اچھی مل گئی تو اس کا پاکستان ٹیم کو فائدہ ہو گا۔
بابر اعظم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ ورلڈ کلاس بیٹسمین ہیں، دعا ہے کہ بابر اعظم انگلینڈ میں زیادہ رنز کریں کیونکہ جب انگلینڈ میں کوئی بیٹسمین لمبی اننگز کھیلتا ہے تو دنیا دیکھتی بھی ہے اور مانتی بھی ہے۔
باسط علی کا کہنا تھا کہ جہاں تک کراؤڈ کے نہ ہونے کی بات ہے تو اس کا تو پاکستان کو فائدہ ہوگا ، کیونکہ پاکستان ٹیم کراؤڈ کے بغیر کھیلنے کی عادی ہے اور اب کہیں جا کر پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ بھی شروع ہو ئی ہے، انٹر نیشنل کرکٹ کی سرگرمیاں بحال ہوئی ہیں اور کراؤڈ نے آنا شروع کیا ہے، کراؤڈ کے نہ ہونے کا انگلینڈ کو نقصان ہو گا پاکستان کو نہیں ۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ پاکستان ٹیم منیجمنٹ کو انگلینڈ میں خود کھیلنے کا تجربہ بھی ہے اور یونس خان نے ابھی سیریز سے قبل ذمہ داریاں سنبھالی ہیں، ان کی کوچ کی حیثیت سے کارکردگی کا اندازہ ایک سیریز سے لگانا مشکل ہے انہیں ابھی وقت دینا ہوگا ، مجھے امید ہے کہ ان کی وجہ سے بیٹسمینوں کو آسانی ہوگی، ابھی پریکٹس میچ میں بھی میں نے نوٹ کیا اور مجھے نظر آیا کہ یونس خان نے کام شروع کر دیا ہے۔
باسط علی نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ فواد عالم کو ابھی موقع نہیں دیا جائے گا ابھی وقت تو بہت ہے اور فیصلہ بھی منیجمنٹ نے کرنا ہے لیکن میرے خیال میں انگلینڈ کے بائیں ہاتھ کے بیٹسمینوں کی وجہ سے افتخار احمد کو موقع دیا جائے گا اور فواد عالم نہیں کھیلیں گے۔