کھیل
Time 10 جولائی ، 2020

پی سی بی نے سلیم ملک اور دانش کنیریاکی پابندیاں اٹھانے کی درخواستیں مستردکردیں

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلیم ملک اور سابق لیگ اسپنر دانش کنیریا پر عائد پابندیاں اٹھانے سے انکار کردیا۔

فکسنگ کے الزامات میں تاحیات پابندی کے شکار دونوں کھلاڑیوں نے پی سی بی سے پابندی ختم کرنے کی درخواست کی تھی جس پر پی سی بی نے واضح جواب دے دیا ہے۔

سلیم ملک کے حوالے سے پی سی بی کا کہنا ہے کہ انہیں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا سوالنامہ بھجوایا تھا لیکن انہوں نے جواب نہیں دیا، جب تک وہ آئی سی سی کے سوالنامے کا جواب نہیں دیتے ان کا کیس آگے نہیں چلا سکتے۔

 پی سی بی کا کہنا ہے کہ سلیم ملک  مئی 2014ء میں چیئرمین پی سی بی کے نام خط میں اعتراف جرم بھی کرچکے ہیں۔

جیو نیوز کو موصول سلیم ملک کے اعترافی خط کی کاپی کے مطابق سلیم ملک نے 5 مئی 2014ء کو اس وقت کے چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کو خط میں اپنے غلط کاموں کا اعتراف کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ اپنے غلط کاموں پر اپنے پرستاروں سے معافی مانگتے ہیں۔

 خط کے متن کے مطابق سلیم ملک کا کہنا تھا کہ وہ اپنے غلط کاموں کا اعتراف کرتے ہیں، پی سی بی ری ہیب پروگرام شروع کرے، وہ پاکستان کرکٹ سسٹم میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔

خیال رہے کہ  پاکستان کے لیے 100 سے زیادہ ٹیسٹ میچز اور 283 ایک روزہ میچ کھیلنے والے سلیم ملک پر 2000ء میں جسٹس قیوم انکوائری رپورٹ کی روشنی میں پی سی بی نے  اسپاٹ فکسنگ اور رشوت کے الزام میں  میں تاحیات پابندی عائد  کی تھی،بعدازاں لاہور کی ایک مقامی عدالت نے 2008ء میں سلیم ملک پر لگائے گئے الزامات کو غلط قرار دیتے ہوئے ان پر عائد پابندی کو کالعدم قرار دیا تھا۔

'دانش کنیریا انگلش کرکٹ بورڈ سے رابطہ کریں'

دوسری جانب پی سی بی نے سابق لیگ اسپنر دانش کنیریاکو مشورہ دیا ہے کہ وہ انگلش کرکٹ بورڈ(ای سی بی) سے رابطہ کریں کیونکہ ان پر پابندی بھی ای سی بی نے لگائی ہے۔

پی سی بی کا کہنا ہے کہ وہ  آئی سی سی پروٹوکول پرعمل کررہا ہے، دانش کنیریا کو ری ہیب پروگرام نہیں دیا جاسکتا، ان پر تاحیات  پابندی ہے۔

یاد رہے کہ انگلش کرکٹ بورڈ نے 2012ء میں کاؤنٹی کرکٹ کے دوران دانش کنیریا کو کرکٹر ویسٹ فیلڈ کو فکسنگ پر اُکسانے کے جرم میں تاحیات پابندی عائد کی تھی۔

سزا کے 6 سال بعد اکتوبر 2018ء میں دانش کنیریا نے غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ جھوٹ کے ساتھ زندگی نہیں گزاری جاسکتی، انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے عائد فکسنگ کے دونوں چارجز میں ملوث ہونے کا اعتراف کرتا ہوں۔

مزید خبریں :