14 جولائی ، 2020
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کراچی میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کی اووربلنگ پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے چیئرمین کو خط لکھ دیا۔
گورنر سندھ کی جانب سے لکھے گئے خط کے مطابق شہریوں کی بڑی تعداد روزانہ کی بنیاد پرکےالیکٹرک سے متعلق شکایات بھیجتی ہے جن میں سے اکثر شکایات اووربلنگ کی ہوتی ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ بدقسمتی سے کراچی الیکٹرک کا صارفین سے رویہ اجارہ داری والا ہے اور کے الیکٹرک کی جانب سے اووربلنگ عام آدمی کے لیے ڈراؤنا خواب بن چکا ہے جب کہ کے الیکٹرک عوام کو اووربلنگ پر شکایات کا ازالہ کرنے کے بجائے پہلے بل ادا کرنے کے لیےکہتی ہے۔
گورنر سندھ کے خط میں کہا گیا ہے کہ عوام کو کنکشن کٹنے سے بچانے کے لیے پہلے بل بھرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے، گھریلو، صنعتی اور کمرشل صارفین کی بھی یہی شکایت ہے اور تمام شکایات کی تحقیقات کی اشد ضرورت ہے۔
گورنرسندھ نے خط میں مطالبہ کیا کہ کے الیکٹرک کے خلاف اووربلنگ کی شکایات پر آڈٹ کرایا جائے، جو شکایت درست ثابت ہوں، انہیں ری فنڈ کیا جائے اور اس حوالے سے فوری احکامات جاری کیے جائیں۔
واضح رہے کہ 11 جولائی کو گورنر ہاؤس میں گورنر عمران اسماعیل کی سربراہی میں کراچی میں لوڈشیڈنگ سے متعلق اجلاس ہوا جس میں کے الیکٹرک کے حکام اور چیئرمین نیپرا بھی شریک ہوئے تھے۔
اسد عمر اور گورنر سندھ نے اعلان کیا تھا کہ 12 جولائی سے کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کردی جائے گی لیکن ان کے دعوؤں کے برعکس شہر میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔