23 جولائی ، 2020
ایٹمی ہتھیاروں کو محفوظ کرنے والے ممالک کی درجہ بندی میں پاکستان کی پوزیشن میں نمایاں بہتری آئی ہے اور سب سے زیادہ مؤثر اقدامات پر امریکی ادارے نیوکلیئر تھریٹ انیشی ایٹو نے پاکستان کی درجہ بندی میں 7 پوائنٹس کا اضافہ کر دیا۔
این ٹی آئی انڈیکس کے مطابق نئے ضوابط لاگو کر کے پاکستان نے زیادہ تر اقدامات سیکیورٹی اورکنٹرول سے متعلق کیے اور دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان نے سیکیورٹی اینڈ کنٹرول کٹیگری میں خود کو بہت زیادہ بہتر بنایا ہے۔
انڈیکس کے مطابق پاکستان نے پلس 25 پوائنٹس حاصل کیے ہیں جب کہ گلوبل نارمزکٹیگری میں بھی پاکستان کا پلس ون درجہ بڑھا ہے۔
ایٹمی اثاثوں کے تحفظ سے متعلق پاکستان کے اقدامات نے بھارت کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے، بھارت کے41 کے مقابلے میں پاکستان نے 47 پوائنٹس حاصل کیے۔
ایٹمی ہتھیار رکھنے والے تمام 22 ممالک کا موازنہ کیا جائے تو اثاثوں کے تحفظ میں پاکستان کا 19 واں اور بھارت کا 20 واں نمبر ہے جب کہ تنصیبات کے تحفظ میں 47 میں سے پاکستان کا 33 واں جب کہ بھارت کا 38 واں نمبر ہے۔
ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان سائبر سیکیورٹی سمیت مختلف امور میں نئے ضوابط کا اطلاق کر کے سیکیورٹی بتدریج بہتر بنا رہا ہے، 2014 میں پلس 8 ، 2016 میں پلس 2، 2018 میں پلس 6 درجہ حاصل کیا گیا جب کہ 2018 میں اندرونی خطرات سے تحفظ کے لیے کیے گئے پاکستانی اقدامات کوخصوصی طورپر سراہا گیا ہے۔
انڈیکس کے مطابق دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان نے سیکیورٹی اینڈ کنٹرول کٹیگری میں خود کو بہت زیادہ بہتر بنایا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے اس ضمن میں پلس 28 پوائنٹس کا حاصل کیا جانا خود اس انڈیکس کی تاریخ میں دوسرا ایسا موقع ہے۔
امریکا کی سابق سفیر اورتخفیف اسلحہ سے متعلق کانفرنس کی مستقل مندوب لارا کینیڈی نے ا ین ٹی آئی انڈیکس میں پاکستان سے متعلق رپورٹ کا خیرمقدم کیا ہے۔
امریکا میں پاکستانی سفیر اسد مجید خان نے این ٹی آئی رپورٹ کو خوش آئند قرار دیا ہے۔