Time 27 جولائی ، 2020
پاکستان

نیب قانون میں تبدیلی پر حکومت اور اپوزیشن کی بیٹھک بے نتیجہ ختم

قومی احتساب بیورو (نیب) قانون میں تبدیلی پر حکومت اور اپوزیشن کی آج کی بیٹھک بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئی جب کہ حکومتی کمیٹی نےنیب قانون پر اپوزیشن سے تحریری مؤقف مانگ لیا ہے۔

نیب اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) سمیت مختلف معاملات پر قانون سازی کے لیے  پارلیمانی کمیٹی کا دوسرا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ہوا۔

پارلیمانی کمیٹی برائے قانون سازی امور کے چیئرمین شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر شیریں مزاری، فروغ نسیم، حماد اظہر، شفقت محمود اور اسد عمر جب کہ اپوزیشن سے شیری رحمان، راجہ پرویز اشرف، ایاز صادق، نوید قمر، احسن اقبال اور جاوید عباسی نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کو تمام مسودے فراہم کر دیے ہیں،جس پر غور کرنے کے لیے انہوں نے وقت مانگا ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ اپوزیشن چاہتی کیا ہے؟ حکومت نے نیب پر تحریری مؤقف دیا تو ہم نے اپوزیشن سے تقاضا کیا ہے کہ وہ بھی تحریری مؤقف ہمارے سامنے رکھے۔

پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ بعض باتوں پر آئین، قانون اور بنیادی حقوق کو ملحوظ خاطر رکھنا ہوگا، حکومت کے مسودے میں خامیاں موجود ہیں، زیر التوا قانون سازی پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وزیراعظم کے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ایف اے ٹی ایف قومی مسئلہ ہے، ابھی تک کسی مسودے پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

آج قانون سازی کے لیے قائم پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگیا،جس کے بعدپارلیمانی کمیٹی کا تیسرا اجلاس منگل 28 جولائی شام 6 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔

مزید خبریں :