کھیل
Time 29 جولائی ، 2020

پی سی بی کی سابق کھلاڑیوں کو ایک بار پھر میدان میں آنے کی دعوت

روزگارکا یہ موقع پی سی بی کی اس پالیسی کے عین مطابق ہے جس کے تحت ڈومیسٹک نظام میں سابق کھلاڑیوں کی زیادہ سے زیادہ شمولیت ہے،فوٹو:فائل

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سابق کھلاڑیوں کوایک بار پھر میدان میں آنے کی دعوت دے رہا ہے،اس سلسلے میں سابق کھلاڑیوں کی میچ آفیشلز سمیت مختلف کرداروں میں ڈومیسٹک سیزن 21-2020ء  میں شمولیت پر سنجیدگی سے غور کیا جارہا ہے۔

ریٹائرڈ کھلاڑیوں کے لیے امپائرز اور میچ ریفریز کے کردار میں روزگار کا یہ موقع ان کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ میں میچ آفیشلز کی ذمہ داریاں نبھانے کے ساتھ ساتھ انہیں بین الاقوامی سطح پر اپنی مہارت دکھانے کا ایک واضح راستہ بھی فراہم کررہا ہے۔

فی الحال انٹر نیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی)کےایلیٹ پینل برائے میچ آفیشلز میں علیم ڈار ہی واحد پاکستانی ہیں، بین الاقوامی سطح پر وہ بہت قابل احترام اور معتبر امپائر سمجھے جاتے ہیں۔

علیم ڈار کے علاوہ احسن رضا، شوذب رضا، محمد آصف یعقوب اور راشد ریاض وقار بھی آئی سی سی کے انٹرنیشنل پینل میں شامل ہیں۔

روزگارکا یہ موقع پی سی بی کی اس پالیسی کے عین مطابق ہے جس کے تحت ڈومیسٹک نظام میں سابق کھلاڑیوں کی زیادہ سے زیادہ شمولیت کے ساتھ ساتھ اپنے مقامی ٹیلنٹ کی تیاری ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جو اہلیت کا معیار مقرر کیا گیا ہے اس کے مطابق  امیدوار نے کم از کم 50 فرسٹ کلاس میچز کھیل رکھے ہوں اور اس کی عمر 40 سال سے کم ہو۔

حال ہی میں ہائی پرفارمنس پروگرام میں پی سی بی نےسابق کھلاڑیوں کو مختلف کوچنگ رولز سنبھالنےکی ترغیب دی ہے، اس حوالے سے پی سی بی کوایسے سابق انٹرنیشنل اورفرسٹ کلاس کرکٹرز کی تلاش ہے جن کے پاس کم از کم75 فرسٹ کلاس میچوں کا تجربہ ہونے کے ساتھ ساتھ پی سی بی لیول ٹو یا اس کے برابر ایکریڈیشن ہونا چاہیے۔

پی سی بی ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ندیم خان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کرکٹ کے کئی ذہین کھلاڑی پیدا کیے ہیں اور اب ان کے تجربے کو استعمال کرنے کا وقت ہے، ایک کرکٹر کھیل کی اصل روح کو سمجھتا ہےاور اگر اسے باقاعدہ تربیت دی جائے تو وہ ایک میچ آفیشل کی حیثیت سے کھیل کے معیار کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

مزید خبریں :