30 جولائی ، 2020
مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ حکومت فنانشل ایکشن ٹاسک فورس( ایف اے ٹی ایف) کی آڑ میں تیسرا بل بھی پاس کرانا چاہتی تھی جو کہ انتہائی خوفناک تھا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ 10 دن قبل حکومت نے رابطہ کیا کہ 4 بلز منظور کروانے ہیں، 3بل ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے ہیں اور ایک قومی احتساب بیورو(نیب) سے متعلق ہے، حکومت چاہتی تھی کہ تمام بل ساتھ پاس ہوں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج سیکیورٹی کونسل اور انسداد دہشت گردی ترمیمی بل منظور ہوئے اور 2 بلوں پر 25 منٹ میں فیصلہ ہوگیا،تیسرا بل معاشی دہشت گردی کا تھا جس پر کہا کہ آئینی طور پر غلط ہے، اتنا خوفناک بل میں نے اپنی زندگی میں نہیں دیکھا۔ ایک شہری کو 90 دن تک لاپتاکریں اور مزید 90 دن رکھ لیں، وہ عدالت بھی نہیں جاسکتا ہے۔
رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں جوکر رہا ہے، یہ بل اس سے بھی خطرناک تھا، ہم نے پوچھاکہ اس سے ایف اے ٹی ایف کے کون سے تقاضے پورے ہوتے ہیں،حکومت ہمیں کوئی جواب نہ دے سکی، ہم نے کہا آپ کو کوئی عقل سمجھ ہے تو پھر یہ بل واپس لیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب ترمیمی قانون جوپیش کیا گیا وہ چیئرمین نیب کو توسیع دے کربلیک میل کرکے استعمال کرنے والا تھا، پھر نیب قانون سے توسیع والی شق نکال دی گئی کہ غلطی ہوگئی، قانونِ شہادت سے متعلق ایک شق پر بھی اعتراض کیا، اعتراض کیا کہ 14 دن میں ریفرنس پر اعتراض نہ کرنے پر وہ الزامات درست سمجھے جائیں گے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزيشن نے نیب قوانین پر 15 ترامیم دیں جو سپریم کورٹ اور اسلامی نظریاتی کونسل کے مطابق تھیں، حکومتی ٹیم نے اگلے دن اپنی مشاورت کے بعد کہا کہ وزیراعظم ان ترامیم کو نہیں مان رہے ، اس مجوزہ قانون کے ساتھ نیب نہیں چل سکتا، جس پر ہم نے کہاکہ وہ سمجھتے ہیں نیب کا قانون رکھنا ہے تورکھیں ، ہم اپنی پارٹی کے مینڈيٹ کےحساب سے ہی بات کریں گے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ افسوس ہےکہ وفاقی وزراء نے پریس کانفرنس میں ایسی باتیں کیں،وفاقی وزیراتنا جھوٹ بولنا شروع کردیں تو ملک کا کیا ہوگا، جس نیب مسودے کا حکومت دعویٰ کر رہی وہ ہمارا نہیں ہے، ہم نے جو ترامیم دیں قومی ٹیلی وژن پر بیٹھ کر ان کا دفاع کرنے کے لیے تیار ہیں، اللہ تعالیٰ کہتا ہے جھوٹ بولنے والوں پر لعنت، آج بھی یہی کہتا ہوں کہ جھوٹ بولنے والوں پر اللہ کی لعنت ہو۔