31 جولائی ، 2020
گزشتہ روز چمن میں پیش آنے والے واقعے پر دفترخارجہ کا بیان بھی سامنے آگیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاک افغان سرحد 'باب دوستی ' پر افغان فورسز نے شہریوں پربلااشتعال فائرنگ کی جس پر پاکستانی فورسزنے جواب دیا۔
ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروقی کے مطابق پاکستانی فورسزنے مقامی آبادی کے تحفظ اوراپنے دفاع میں جواب دیا، پاکستانی فورسزنے پہلے فائرنگ نہیں کی، صرف اپنے دفاع میں ردعمل دیا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ عید الاضحیٰ کی وجہ سے پیدل کراسنگ کی اجازت دی گئی تھی، کراسنگ کے لیے جمع افراد پر افغان فورسز نے فائرنگ کی اور افسوسناک واقعے میں متعدد ہلاکتیں اور پاکستان کی طرف املاک کونقصان پہنچا۔
ترجمان کے مطابق پاکستان نے سفارتی ذرائع استعمال کرتے ہوئے صورتحال پر قابوپانےکی کوشش کی، کافی تگ و دو کے بعد افغان فورسز نے فائرنگ بند کی، افغانستان کی طرف بھی نقصان کی اطلاعات ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ برادرانہ اور دوستانہ تعلقات کیلئے پرُ عزم ہے اور امید رکھتے ہیں کہ افغانستان پاکستان کے تعمیری جذبے کا مثبت جواب دےگا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ سرحدیں افغان حکومت کی درخواست پر ہی کھلی رکھی گئیں، پاکستان تجارتی سرگرمیوں کی روانی کے لیے منفی عناصر کی روک تھام کیلئےکام کررہا ہے۔