03 اگست ، 2020
بھارتی میڈیا نے مودی سرکار کے ایک سال پہلے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خود مختاری ختم کر کے وادی کو ترقی دینے کے بلند بانگ دعووں کا پول کھول دیا۔
بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019 کے یک طرفہ اقدام کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ایک سال کے دوران 4 لاکھ 56 ہزار افراد بے روزگار ہو چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مقبوضہ وادی کی معیشت کو 40 ہزار کروڑ روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا ہے جب کہ 6 ہزار ایکڑ زرعی زمین کو صنعتی مقاصد کے لیے مختص کر دیا گیا ہے۔
بھارتی اخبار کا کہنا ہے کہ یہ صورت حال آرٹیکلز 370 اور 35 اے کے خاتمے کے منفی اثرات کا نتیجہ ہے۔
یاد رہے کہ بھارت کی انتہا پسند حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے گزشتہ برس 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 ختم کر کے جموں و کشمیر اور لداخ کو زبردستی بھارتی یونین کا حصہ بنا دیا تھا۔
بعدازاں بھارت کی ہندو انتہا پسند سرکار نے مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے ایک اور قدم اٹھاتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں ڈومیسائل ایکٹ بھی نافذ کر دیا تھا۔