02 ستمبر ، 2020
سندھ ہائی کورٹ نے نامور نعت خواں جنید جمشید کی تیسری اہلیہ کی درخواست پر جنید جمشید کی جائیداد کی منتقلی اور فروخت پر پابندی سے متعلق حکم امتناع میں توسیع کردی۔
سندھ ہائی کورٹ میں جنید جمشید کی تیسری اہلیہ رضیہ مظفرکی جانب سے جائیداد میں حصہ نہ ملنے کے خلاف دائر دعوے کی سماعت ہوئی۔
اس موقع پر جنید جمشید کے بیٹوں اور اہلیہ زارا جنید کی جانب سے شارق رزاق ایڈووکیٹ نے وکالت نامہ جمع کرادیا،جنید جمشیدکی کمپنی جزاء فوڈز کی جانب سے شفیق الرحمٰن عدالت میں پیش ہوئے اور وکیل کرنے کے لیے مہلت طلب کرلی۔
عدالت نے جنید جمشید کی جائیداد کی منتقلی اور فروخت پر پابندی سے متعلق جاری حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے نجی بینکوں اور بحریہ ٹاؤن کو از سر نو نوٹس کرنے کا حکم دیتے ہوئےدرخواست کی مزید سماعت 16 ستمبر تک ملتوی کردی۔
خیال رہےکہ جنید جمشید کی اہلیہ اسلام آباد کی رہائشی رضیہ مظفر کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیارکیاگیا ہے کہ جنید جمشید سے 20 اکتوبر 2009 میں شادی ہوئی تھی، جنید جمشید کی پہلی بیوی کے بچے جائیداد میں سے حصہ نہیں دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ دسمبر 2016 میں جنید جمشید قومی ائیرلائنز (پی آئی اے) کے چترال سے اسلام آباد جانے والے طیارے میں سوار تھے تاہم بدقسمت طیارہ حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار ہوگیا جس میں جنید جمشید اور ان کی دوسری اہلیہ نیہا سمیت طیارے میں سوار تمام 48 مسافر جاں بحق ہوگئے تھے۔