10 ستمبر ، 2020
وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) لاہور عمر شیخ نے موٹروے پر خاتون سے زیادتی کے معاملے پر اپنے بیان پر معذرت کی ہے۔
ٹوئٹر پر اپنے بیان میں شہزاد اکبرکاکہنا تھا کہ سی سی پی او لاہور کو ان کے بیان پر وفاقی حکومت کے اعتراض سے آگاہ کردیا ہے۔
شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ عوام کا تحفظ تمام سرکاری اداروں بشمول پولیس کی ذمہ داری ہے، خاتون سے زیادتی کے سنگین جرم میں ملوث عناصر کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا، پولیس موٹروے واقعے کی گھتی سلجھانے کے لیے مستقل کام کررہی ہے۔
اس سے قبل لاہور میں سی سی پی او عمر شیخ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ یہ اندوہناک واقعہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، پولیس اور حکومت کا کام شاہراہوں کو محفوظ بنانا ہے۔
مشیر داخلہ کاکہنا تھاکہ یہ معاملہ حکومت کے لیے ٹیسٹ کیس ہے، ملزمان کو نشان عبرت بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے، لاہور میں نئی کمانڈ آئی ہے جس سے کوشش ہوگی کہ شہر میں بہتری آئے۔
اس موقع پر سی سی پی او عمر شیخ کا کہنا تھا کہ جس سے زیادتی ہوئی وہ ہماری اپنی بچی ہے، اس کیس کو مثالی بنائیں گے اور ہماری جو ذمہ داری ہے ہم اس کو پورا کریں گے۔
سی سی پی او لاہور کا کہنا تھا کہ اس وقت 4 انویسٹی گیشنز لائنز ہیں، ہم نے تجربہ کار کھوجیوں کو بھی گجرانوالہ سے بلایا ہے، جیوفنسنگ بھی ہوچکی ہے اور سی سی ٹی کیمروں سے بھی مدد لی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور سے گجرانوالہ جاتے ہوئے موٹر وے پر ایک خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا ہے۔
واقعے سے متعلق سی سی پی او لاہور کا کہناتھا کہ اکیلی خاتون کو آدھی رات میں موٹروے سے جانے کی ضرورت کیا تھی،وہ جی ٹی روڈ سےکیوں نہ گئيں جہاں آبادی تھی؟ ان کے اس بیان پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔