02 اکتوبر ، 2020
ملک میں کورونا وائرس پھر سر اٹھانے لگا، 24 گھنٹوں کے دوران مزید 15 افراد کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگئے جبکہ ضابطہ کار (ایس او پیز) کی خلاف ورزی پر کراچی میں 7 شادی ہالز، 118 ریسٹورینٹس اور 4 اسکولوں کو سیل کردیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق ملک میں پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 15 افراد انتقال کرگئے۔
پاکستان میں کورونا کے اعداد و شمار بتانے والی ویب سائٹ (covid.gov.pk) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 31697 ٹیسٹ کیے گئے جن میں 625 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جب کہ وائرس سے مزید 15 افراد انتقال کرگئے۔
پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی کل تعداد 3 لاکھ 13431 ہوگئی ہے اور ہلاکتیں 6499 تک جا پہنچی ہیں۔
سرکاری پورٹل کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 558 مریض کورونا سے صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔
کورونا ایس اوپیزکی خلاف ورزی پرکراچی میں 7 شادی ہالز اور 118 ریسٹورنٹس بند کردیے گئے، 12 اسکولوں کو وارننگ اور 4 کو سیل کردیا گیا ہے۔
مجموعی طور پر 46 اسکلولوں کا معائنہ کیا گیا جن میں سے 16 اسکولوں کو خلاف ورزی کرتے پایا گئے جس میں سے 4 کو سیل کردیا گیا۔
سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا ہےکہ صوبے میں اسکولز بند کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا اور خدانخواستہ اگر کیسز بڑھے تو صرف اسکول ہی نہیں بہت ساری چیزیں بند کرنا پڑیں گی۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی سربراہی میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا کیسز میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملک میں کورونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی ہیں۔
این سی او سی نے ہدایات جاری کی ہیں کہ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور تمام صوبے ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنائیں، شادی ہال اور ریسٹورنٹس کے کورونا مرکز بننے کا خدشہ ہے، صوبے صحت عامہ کی حفاظت کیلئے قانون شکنوں کے خلاف فوری کارروائی کریں۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے ملک میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کو وباکی دوسری لہر قرار دے دیا۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے اعلامیہ کے مطابق ملک کورونا کی دوسری لہر کے خطرے سے دوچار ہے، دوسری لہر سے متاثر ہونے والے ممالک میں کورونا کی وبا زیادہ خطرناک ثابت ہوئی ہے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے کورونا کے کیسز میں اضافے پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ اور خاص طور پر کراچی میں کیسز میں اضافہ ایس او پیز سے دوری کی وجہ سے ہے، پرائمری اور پری پرائمری کلاسز میں بچوں کو خاص احتیاط کی ضرورت ہے۔
پی ایم اے نے کہا کہ ملک سے کورونا ابھی ختم نہیں ہوا ہے، عوام سے گزارش ہے کہ احتیاطی تدابیر کو اختیار کریں۔