پاکستان
Time 03 اکتوبر ، 2020

اجتماعی زیادتی کا شکار لڑکی سے دوبارہ مرکزی ملزم کی زیادتی، لڑکی نے خودکشی کرلی

تھرپارکر میں 16 سالہ مومل کی خودکشی کے واقعہ نے نیا رخ اختیار کرلیا۔

تھر پارکر میں اجتماعی زیادتی کاشکار ہونے والی 16 سالہ مومل ایک سال سے انصاف مانگتی رہی لیکن پولیس کی کمزور تفتیش عدالتوں میں وکلاء اور کبھی ملزمان کی عدم موجودگی کے باعث سماعتیں ملتوی ہوتی رہیں جس کی وجہ سے ملزمان دندناتے پھرتے رہے۔

پولیس کے مطابق مقدمے کی سماعت سے قبل مومل کو مبینہ طور پر دوبارہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے ذہنی دباؤ اور بدنامی کا خوف مومل کو خودکشی پر مجبور کرگیا۔

پولیس کاکہنا ہےکہ اجتماعی زیادتی میں مرکزی ملزم بھی وہ نکلا جو پہلےہی مومل کے ساتھ زیادتی کے زیر سماعت مقدمے کا ملزم بھی ہے۔

پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ اجتماعی زیادتی کے مقدمے میں ڈی این اے میچ نہ ہونا ملزم کی رہائی کا سبب بنا۔

مٹھی اسپتال کے حکام کا کہنا ہے کہ جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی مومل کا تو ڈی این اے کے لئے نمونے حاصل کرلیے گئے تاہم چار دن گزر جانے کے باوجود ملزم کا ڈی این اے کے لیے نمونہ نہ لینا پولیس نظام کے لیے چیلنج ہے۔

دوسری جانب لڑکی کے والد کا کہنا ہے کہ دو بار اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی مومل مینگواڑ نے انصاف نہ ملنے پر خودکشی کی۔

مزید خبریں :