Time 06 اکتوبر ، 2020
پاکستان

نوازشریف کے خلاف ایف آئی آردرج نہیں ہونی چاہیے تھی، گورنر پنجاب

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کاکہنا ہے کہ اُن پر  نواز شریف کیخلاف مقدمہ درج کروانے کا الزام افسوس ناک ہے، انہوں نے کبھی کسی کوغدار نہیں کہا۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب چوہدری سرور نے نواز شریف سمیت دیگر ن لیگی رہنماؤں کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کروانے والے شہری بدر رشید کے حوالے سےکہا کہ 'بدر رشید جیسے لوگ جماعتیں بدلتے رہتے ہیں، ان کی رائے میں نوازشریف کے خلاف ایف آئی آردرج نہیں ہونی چاہیے تھی'۔

گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ بدر رشید کی تصاویر مسلم لیگ ن اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بھی موجود ہیں، میرےپاس اچھے اوربرےلوگ دونوں آتے ہیں، تحریک انصاف اس مقدمے سے لاتعلقی کا اظہارکرتی ہے۔

چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ مقدمےکے محرکات سامنے آنےچاہئیں اور سوشل میڈیاکو قابو میں کرنے کے لیےحکمت عملی مرتب ہونی چاہیے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیراعظم نوازشریف  کے خلاف اشتعال انگیز  تقاریر پر  بغاوت کا مقدمہ لاہور کے تھانہ شاہدرہ میں درج کیاگیا تھا جس میں مسلم لیگ (ن) کی دیگر قیادت کو بھی نامزد کیا گیا ہے، جس پر اپوزیشن جماعتوں نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہےجب کہ حکومت نے اس مقدمے سے لاتعلقی کا اظہارکیا ہے۔

جیو نیوز کے مطابق مقدمے کا مدعی بدر رشید خان ہیرا پاکستان تحریک انصاف یوتھ ونگ راوی ٹاؤن کا صدر ہے اور اس کی گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کے ساتھ ملاقاتوں کی تصاویر بھی سامنے آئی ہیں۔

اس حوالے سے ترجمان گورنر ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ بغاوت کے مقدمے کے مدعی کا گورنر پنجاب سے کوئی تعلق نہیں، گورنر پنجاب سے ہزاروں افراد ملاقات کر تے ہیں۔

مزید خبریں :