06 اکتوبر ، 2020
عدالتی حکم پر کراچی چڑیا گھر میں موجود بھالو ’رانو‘ کے لیے ائیرکولر نصب کردیاگیا۔
چڑیا گھر میں مقیم مادہ بھالو رانو کی آخر کار سندھ ہائی کورٹ نے فریاد سن لی ہے اور گرمی سے پریشان رانو کے پنجرے میں اب 24 گھنٹے ائیرکولر کی سہولت موجود رہے گی۔
رانو اب کافی خوش دکھائی دے رہی ہے اور پنجرے میں بنے تالاب میں ڈبکیاں بھی لگارہی ہے اور جب گرمی لگتی ہے تو ائیرکولر کے سامنے لیٹ جاتی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں سوشل میڈیا پر گرمی سے پریشان بھالو کے لیے آواز اٹھائی گئی تھی جس کے بعد ٹی وی اداکارہ مشال خان سمیت دیگر شہریوں نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
سندھ ہائی کورٹ نے درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری کر تے ہوئے حکم دیا تھاکہ 48 گھنٹے میں بھالو کو ائیرکولر فراہم کیا جائے یا پھر چڑیا گھرکے ڈائریکٹر یاکسی بھی افسرکا ائیرکنڈیشنڈ اتارکرلگایا جائے۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا تھاکہ انتظامیہ گونگی و بہری ہے، جانوروں کو قید کرکے پیسہ کمانے کا ذریعہ بنالیاگیا ہے۔
عدالت نے چڑیا گھر میں سیکڑوں جانوروں کے لیے محض ایک ویٹرنری ڈاکٹر کی تقرری پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک ڈاکٹر کیسے اتنے جانوروں کا خیال رکھتا ہوگا؟ ویٹرنری ڈاکٹر بھی ایسا رکھا گیا ہے جسے پتہ نہیں کہ وہ کس اقسام کے جانوروں کا علاج کر سکتے ہیں۔
عدالت نے سیکرٹری وائلڈ لائف کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی ہے اور کمیٹی سے دو ہفتوں میں تمام جانوروں کی صحت اور ان کے ماحول سمیت چڑیا گھر کے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔