15 اکتوبر ، 2020
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سیکرٹری اطلاعات میاں افتخار حسین کاکہنا ہےکہ حکومت کو ڈنڈا استعمال کرکے اپوزیشن کودیوار سے لگانا مہنگا پڑےگا، حکومت نے آج بھی بہت سے ساتھیوں کو گرفتارکیا ہے۔
اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت ہونے والے پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں میاں افتخار نے بتایا کہ اجلاس کا ایجنڈا گوجرانوالا اور کراچی کا جلسہ تھا، حکومت ہمارے جلسے سے خوفزدہ ہے اور عجیب باتیں کر رہی ہے، معاونین خصوصی اور مشیر وں کا جلسے پر بات کرنے کے علاوہ اور کوئی کام نہیں۔
میاں افتخارکا کہنا تھاکہ حکومت کنٹینر ہٹا کر اپنا ڈر ساتھ رکھ دے، ہمارا جلسہ پر امن ہے،حکومت نے آج بھی بہت سے ساتھیوں کو گرفتار کیاہے، آپ کہہ رہے ہیں کہ یہ اسٹیڈیم بھر نہیں سکتے، آپ راستے سے رکاوٹ ہٹا دیں تو ہم اسٹیڈیم کو دُگنا بھر دیں گے ۔
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما اور سیکرٹری اطلاعات پی ڈی ایم نے بتایا کہ تمام سیاسی قائدین منتخب جگہوں سے جلوس کی قیادت کرکے رت 8 بجے گوجرانوالا اسٹیڈیم آئیں گے، صدر پی ڈیم ایم مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز لاہور سے جب کہ بلاول بھٹو لالہ موسیٰ سے نکلیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کے خاتمے اور دوبارہ انتخابات کامطالبہ لے کر نکلے ہیں، جب حکومت پر دباؤ پڑتا ہے تو وہ انتقامی کارروائی کرتے ہیں،ہم جھنڈے لا سکتے ہیں تو جلسے میں ماسک بھی لائیں گے۔
خیال رہےکہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ کی جانب سے کل گوجرانوالا میں جلسے سے حکومت کے خلاف باقاعدہ تحریک کا آغاز کیا جارہا ہے، جلسے کی میزبانی مسلم لیگ ن کررہی ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے جناح اسٹیڈیم گوجرانوالا میں جلسے کا اجازت نامہ جاری کردیاگیا ہے جس کے بعد پی ڈی ایم کی مقامی قیادت کی جانب سے اسٹیج ،لائٹس اور ساؤنڈ سسٹم نصب کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔
ضلعی انتظامیہ اورپی ڈی ایم کے درمیان 28 نکاتی معاہدہ بھی طے پایا ہے جس کے مطابق، ملکی سلامتی کےاداروں اور آئین کے خلاف کوئی تقریرنہیں کی جائے گی، جلسے کے دوران کورونا ایس او پیز پر عمل لازمی ہوگا۔