17 اکتوبر ، 2020
وقافی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ جعلی ڈگریوں کے باعث قومی ائیرلائنز (پی آئی اے) سے 17 پائلٹس سمیت 762 ملازمین کو نکالا گیا ہے۔
راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے غلام سرور خان نے بتایاکہ 262 مشکوک لائسنس رکھنے والے پائلٹس کو معطل بھی کیا گیا ہے۔
غلام سرور خان کا کہنا تھاکہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو اس وقت پی آئی اے 400 ارب سے زائد کی مقروض تھی۔
وزیر ہوا بازی کا مزیدکہنا تھاکہ پی آئی اے اور اس کے اثاثوں کی فروخت کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
خیال رہے کہ چند ماہ قبل کراچی میں ہونے والے طیارہ حادثے کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کرتے ہوئے فاقی وزیر ہوابازی نے 262کمرشل پائلٹس کے لائسنس کو مشکوک قرار دیا تھا۔
پی آئی اے نے مشتبہ لائسنس رکھنے والے تمام پائلٹس کوگراؤنڈ کرنےکا فیصلہ کیا تھا جب کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے بھی پائلٹس کے جعلی لائسنس کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی سے رپورٹ طلب کرلی تھی۔
وفاقی وزیرکے بیان کے بعد امریکا اور یورپی یونین سمیت مختلف ممالک نے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی عائد کردی تھی۔