24 اکتوبر ، 2020
فاسٹ بولر حارث رؤف کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کے بعد اب ون ڈے کرکٹ میں نام آیا ہے تو کوشش ہو گی کہ موقع ملنے پر اچھا پرفارم کروں۔
ورچوئل پریس کانفرنس کرتے ہوئے نوجوان فاسٹ بولر حارث رؤف نے کہا کہ حال ہی میں ہونے والے نیشنل ٹی ٹونٹی کپ میں اچھی کرکٹ ہوئی، سینئرز اور جونئیرز خوب لطف اندوز ہوئے اور سب نے اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا اور اسے مزید بہتر کرنے کی کوشش کی۔
حارث رؤف نے کہا کہ پہلے وہ ڈیتھ اوورز میں بولنگ کرتے تھا اور اس میں مہارت حاصل کرنے کی بھی کوشش کی ہے لیکن اب نئے بال پر کام شروع کیا ہے اور اس سلسلے میں مجھے بولنگ کوچ وقار یونس نے بہت متحرک کیا اور بہت کچھ بتایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وقار یونس کے مشورے کے مطابق میں محنت کر رہا ہوں اور نئے بال کے ساتھ بھی بولنگ کرنے میں مہارت حاصل کر رہا ہوں، نئے بال کے ساتھ بولنگ کرنا میرے لیے نئی چیز ہے۔
نوجوان بولر نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کے بعد اب میرا نام ون ڈے کرکٹ کے لیے بھی آیا ہے، میں ون ڈے کرکٹ ڈومیسٹک میں کھیلتا رہا ہوں، اب بھی ون ڈے کرکٹ کے لیے محنت کر رہا ہوں، پریکٹس میچز سے بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہوں، کل جو میچ ہوا اس میں بھی میں مجھے ہر اوور کے بعد بولنگ کوچ وقار یونس بتاتے رہے جس سے میں فائدہ اٹھانے کی کوشش کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ وقار یونس مجھے اپنی طرح گیند پر کنٹرول اور کریز کا استعمال سکھا رہے ہیں، کوشش ہے کہ ان کے مشوروں کے مطابق جلد از جلد سیکھوں، سینئر وہاب ریاض کی موجودگی سے بھی فائدہ اٹھا رہا ہوں اور ان سے سیکھ رہا ہوں۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ ون ڈے کے بعد اب ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کا بھی منتظر ہوں، میں پاکستان کے لیے تینوں فارمیٹ میں اچھا پرفارم کرنا چاہتا ہوں، خواہش ہے کہ اب ٹیسٹ ٹیم میں جگہ بناؤں، اس کے لیے مجھے اچھے کوچز دستیاب ہیں، پر امید ہوں کہ ٹیسٹ کرکٹ میں بھی مجھے موقع ملے گا لیکن ٹیسٹ کرکٹ کے لیے فٹنس اور صبر ہونا چاہیے۔
فاسٹ بولنگ میں مقابلے کے حوالے سے حارث رؤف نے کہا کہ مقابلہ ہونا اچھی بات ہے اور مقابلہ اپنے سے اچھے سے ہو تو مزید اچھی بات ہے، شاہین شاہ آفریدی جس طرح بولنگ کر رہے ہیں سب کے سامنے ہے، اسی طرح حسنین، نسیم شاہ اور موسیٰ ہیں، ان کی موجودگی میں مقابلہ ہے تو یہ ایک اچھی چیز ہے۔
حارث رؤف نے کہا کہ پی ایس ایل فائیو میں لاہور قلندرز نے اچھا پرفارم کیا حالانکہ شاہین شاہ آفریدی مکمل فٹ نہیں تھے، میں بھی فٹ نہیں تھا، ٹیم کو فٹنس مسائل تھے لیکن اس کے باوجود اچھا مومینٹم بنا، اب سب فٹ ہیں تو کوشش ہو گی کہ اسی مومینٹم کو برقرار رکھیں اور لاہور قلندرز کو چیمپئین بنانے میں کامیاب ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی مشکل حالات میں کرکٹ کروا رہا ہے، اب اگر کراچی میں میچز ہو رہے ہیں تو کراچی میں ٹرافی اٹھائیں گے۔
قومی فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ بولنگ کے دوران انہیں کسی پر غصہ نہیں آتا، فاسٹ بولرز میں جارحانہ پن ہونا فطری بات ہے لیکن شاٹس کھانے یا بال اچھا نہ کرنے پر خود پر غصہ آتا ہے، کسی پر غصہ نہیں اتارتا۔