کوروناوائرس سے صحتیاب ہونے کے 7 ماہ بعد تک اینٹی باڈیز کی موجودگی کا انکشاف

فوٹو: فائل

لندن: کورونا وائرس کے حوالے سے کی گئی ایک نئی تحقیق کے مطابق وائرس کے خلاف جسم میں موجود اینٹی باڈیز اعلیٰ طریقے کار کی پیروی کرتی ہیں جس کے تحت علامات ظاہر ہونے کے پہلے تین ہفتوں کے دوران اینٹی باڈیز کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے اور 7ماہ تک یہ موجود رہ سکتی ہیں۔

اس تحقیق کے لیے ماہرین نے 198 کووڈ 19 رضاکاروں اور اس وائرس سے متاثرہ 300 مریضوں کا مطالعہ کیا جس کے تحقیقی نتائج یورپین جرنل آف امیونولوجی میں شائع کیے گئے ہیں۔

مطالعاتی نتائج کے ذریعے سارس کووڈ 2 وائرس سے متاثرہ مریضوں کے جسم میں صحتیابی کے بعد 6 ماہ تک اینٹی باڈیز دریافت کی گئیں۔

پرتگال میں واقع انسیٹیوٹ ڈی میڈیسینا مالیکیولر میں سائنسدان مارک ویلڈہن کی سربراہی میں کی جانے والی اس تحقیق میں ماہرین نے اسپتالوں میں موجود 300 مریضوں اور ہیلتھ کیئر عملے، 2500 یونیورسٹی اسٹاف سمیت 198کورونا رضاکاروں کی اینٹی باڈیز سطح کا مطالعہ کیا۔

تحقیق میں شامل شرکاء کے لیے ان ہاؤس (گھر پر ہی) کورونا سیرولوجی ٹیسٹ کا انتظام کیا گیا۔

مطالعے کے ذریعے دریافت کیا گیا کہ 90 فیصد شرکاء کے جسم میں وائرس کے بعد 7 ماہ تک قابل شناخت اینٹی باڈیز موجود تھیں۔

مطالعے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ پائی جانے والی اینٹی باڈیز کی سطح کا انسان کی عمر سے کوئی حیران کن تعلق موجود نہیں ہے تاہم بیماری کی شدت کا عنصر موجود ہے۔

نتائج کے حوالے سے سائنسدان مارک ویلڈہن کہتے ہیں کہ ہمارا مدافعتی نظام نقصان پہنچانے والے سارس کورونا 2 وائرس کی شناخت کرتے ہوئے اس کے خلاف اینٹی باڈیز  پیدا کرتا ہے جو وائرس سے لڑنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

مارک ویلڈہن کا مزید کہنا تھا کہ علامات ظاہر ہونے کے پہلے تین ہفتوں کے دوران اینٹی باڈیز کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوا جب کہ توقع کے عین مطابق تین ہفتوں بعد اینٹی باڈیز کی سطح میں درمیانے درجے کی کمی واقع ہوئی۔

نتائج کی بنیاد پر تحقیقی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے مردوں میں اینٹی باڈیز کی سطح خواتین کے مقابلے زیادہ دیکھنے میں آئی لیکن رضا کاروں وائرس کے 6 ماہ کے دوران یہ سطح متوازن رہی۔

محققین کا خیال ہے کہ اگلے چند ماہ انفیکشن کے خلاف مدافعتی ردعمل کا اندازہ لگانے اور وائرس کے خلاف اینٹی باڈیز کی سطح کی مدت اور دوبارہ وائرس کے اثرا انداز ہونے سے متعلق خاصے اہم ثابت ہوں گے۔

مزید خبریں :