Time 29 اکتوبر ، 2020
پاکستان

حکومت نئے بل کے ذریعے چیئرمین سی پیک اتھارٹی کو استثنیٰ دینا چاہتی ہے، رضا ربانی

پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضاربانی کا کہنا ہےکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) آرڈیننس متروک ہوچکا،  کسی قانون کے بغیر سی پیک اتھارٹی کام کر رہی ہے۔

سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر رضاربانی کاکہنا تھاکہ سی پیک آرڈیننس جون میں متروک ہوچکا ہے، حکومت نے سی پیک آرڈینس کو جان بوجھ کر  ختم ہونے دیا کیونکہ وہ اسے پسِ پشت ڈالنا چاہتی ہے۔

رضا ربانی کاکہنا تھاکہ اب حکومت ایک نیا بل لائی ہے جس کے تحت سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین اور ممبران کو استثنٰی دینے جارہی ہے۔

ان کاکہنا تھا کہ یہ کس طرح ہوسکتا ہےکہ سب اداروں پر قومی احتساب بیورو (نیب) کا قانون لاگو ہو اور ایک ادارے کو استثنٰی ہو ، کیا یہ ایک شخص کو این آر او دینےکی کوشش ہے ؟

'سی پیک پر شکوک و شہبات پیداکرنے کی کوشش کی جارہی ہے'

وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے رضا ربانی کے توجہ دلاؤ نوٹس کو سی پیک پر شکوک و شہبات پیداکرنے کی کوشش قرار دے دیا۔

 شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت نے سی پیک کو ذاتی پراجیکٹ بنا رکھا تھا، ہم ادارے بنانے آئے ہیں، سی پیک کو غیر سیاسی ادارہ بنانا چاہتےہیں۔

وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ یہ دشمن کو خوش کرنے میں لگےہیں، دوستوں کو تو خفا نہ کریں، دیکھیں گے قومی اسمبلی سے پاس ہوکر بل یہاں آئے گا تو یہ ملکی مفاد میں حمایت کرتے ہیں یا نہیں۔

وفاقی وزیر کے بیان کے دوران اپوزیشن نے ایوان سے احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔ 

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نےسی پیک اتھارٹی کے لیے نیا قانون لانے کا فیصلہ کیا ہے ، بل آج قومی اسمبلی میں بل پیش کردیا گیا ہے اور اسپیکر نے قائمہ کمیٹی کے حوالے کردیا ہے۔

کابینہ کمیٹی برائے لیجیسلیٹو کیسز نے نئے قانون کے مسودے کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت نئے قانون میں چیئرمین سی پیک اتھارٹی کے اختیارات میں کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

جیو نیوز کو موصول ہونے والی دستاویز کے مطابق چیئرمین سی پیک سمیت دیگر افسران کو قومی احتساب بیورو (نیب) اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف اے آئی) کی انکوائری سے استثنیٰ ہوگا۔

دستاویز میں سی پیک اتھارٹی میں فیصلہ کن کردار کیلئے چیئرمین کے ووٹ کا اختیار ختم کرنےاور اتھارٹی کا سی پیک بزنس کونسل قائم کرنے کا اختیار ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 8 اکتوبر 2019 کو آرڈیننس کے ذریعے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی قائم کی تھی اور اس کا چیئرمین  لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کو مقرر کیا گیا تھا۔

مزید خبریں :