پاکستان
Time 29 اکتوبر ، 2020

علی عمران کے اغوا پر وزیراعظم کی اعلان کردہ تحقیقاتی کمیٹی مسترد

انسانی حقوق کمیشن، پاکستان بار کونسل اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے جیو نیوز کے سینیئر صحافی علی عمران سید کے اغوا کے معاملے پر وزیراعظم کی اعلان کردہ تحقیقاتی ٹیم کو مستردکردیا۔

انسانی حقوق کمیشن، پاکستان بار اور پی ایف یو جے کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے میں کہاگیا ہےکہ صورت حال علی عمران کی جبری گمشدگی پر آزادانہ اور شفاف تحقیقات کا تقاضہ کرتی ہے۔

اعلامیے کے مطابق علی عمران کے اغوا کی تحقیقات کا ٹاسک وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو دیا گیا ہے جب کہ ایف آئی اے پچھلے ماہ ہی 49 صحافیوں کےخلاف من گھڑت مقدمات درج کرچکی ہے۔

تینوں تنظیموں کی جانب سے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایسی اتھارٹی کیسے شفاف تحقیقات کرسکتی ہے؟ علی عمران کے معاملے پر سپریم کورٹ کے جج پر مشتمل عدالتی کمیشن بنایا جائے۔

خیال رہے کہ 24 اکتوبر کو جیو نیوز کے سینیئر رپورٹر علی عمران سید کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں اپنے گھر کے قریب سے لاپتہ ہوگئے تھے اور اگلے روز 22 گھنٹے بعد وہ گھر پہنچ گئے تھے۔

وزیراعظم عمران خان نے  علی عمران سید کے لاپتہ ہونے اور واپسی کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے پر جوائنٹ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم کی تھی۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق جوائنٹ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی سربراہی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف آئی اے) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ( ڈی جی) احسان صادق کریں گے جب کہ کمیٹی میں ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ سندھ، جوائنٹ ڈائریکٹر جنرل آئی بی سندھ اور ڈی آئی جی ایسٹ کراچی بھی شامل ہوں گے۔

اعلامیے کے مطابق کمیٹی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان قریبی رابطہ یقینی بنائے گی، واقعے کے پسِ پردہ مقاصد کا تعین کرے گی اور اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

مزید خبریں :