دنیا
Time 10 نومبر ، 2020

امریکا کے بعد روس کا بھی کورونا وائرس کی ویکسین بنانے کا دعویٰ

یقین ہے کہ وائرس کے خلاف روس کی سپوتنک وی ویکسین کا معیار بھی بہتر ہوگا،روسی حکام،فوٹو: فائل

امریکی دواساز ادارے کے بعد روس نے بھی کورونا وائرس کی مؤثر ویکسین بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

روسی وزارت صحت کے زیر انتظام ایک تحقیقی ادارے کے ڈائریکٹر اوسکانا ڈراپکینا نے کہا ہےکہ 'اسپوٹنک V' ویکسین کورونا کے خلاف 90 فیصد سے زائد مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

اوسکانا ڈراپکینا کا کہنا ہے کہ وہ ویکسین کی آزمائش کے نتائج پر نظر رکھے ہوئے ہیں، یہ اچھی خبر ہے کہ اس کے نتائج 90 فیصد سے زائد مثبت ہیں۔

رپورٹ کے مطابق آخری مرحلے کی آزمائش مکمل نہ ہونے کے باوجود روسی حکام مقامی طور پر ویکسین کے استعمال کی تیاری کررہے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ وہ امریکی دوا ساز ادارے فائزرکی جانب سے ویکسین کی تیاری کے اعلان کو خوش آمدید کہتے ہیں، انہیں یقین ہے کہ وائرس کے خلاف روس کی اسپوٹنک V ویکسین کا معیار بھی بہتر ہوگا۔

روسی حکام کی جانب سے ویکسین کی تیاری کا دعویٰ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب فائزر نے کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے میں کامیابی کا دعویٰ کیا ہے۔

فائزر نے دعویٰ کیا ہے جرمن دواساز ادارے بائیون ٹیک کے ساتھ مشترکہ طور پر تیارکی گئی ویکسین اپنے تیسرے آزمائشی مرحلے میں کوروناکو روکنے میں 90 فیصد تک مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

 امریکی دوا ساز ادارے کا کہنا ہے کہ بڑے پیمانے پر کیے گئےکلینکل ٹرائل کے نتائج بہت کامیاب رہے ہیں اور ابھی تک کورونا ویکسین کے تجربات میں کوئی تشویش ناک بات سامنے نہیں آئی، ویکسین کے رواں ماہ میں ہنگامی بنیادوں پر استعمال کےلیے امریکی حکومت کی اجازت کے منتظر ہیں۔

واضح رہےکہ دسمبر 2019 میں چین میں سامنے آنے والی کورونا وبا اب تک پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے اور اس سے اب تک 5 کروڑ 87 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں جب کہ 12 لاکھ 64 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

دنیا بھر میں 100سے زائد تحقیقاتی ادارے کورونا وائرس کی ویکسین تیارکرنے میں مصروف ہیں تاہم فی الحال کوئی حتمی علاج دریافت نہیں ہوسکا ہے۔

مزید خبریں :