09 دسمبر ، 2020
پاکستان نے باسمتی چاول پر بھارتی دعویٰ مسترد کرتے ہوئے یورپی یونین میں درخواست جمع کرادی۔
وزیراعظم کے مشیرتجارت عبدالرزاق داؤد کاکہنا ہے کہ بھارت کی بھول ہےکہ پاکستان اسے باسمتی چاول کے ملکیتی حقوق لینے دے گا، اس کے برعکس معاملے کا بھر پور دفاع کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت بھی یورپی یونین کو اپنے چاول باسمتی کے نام سے برآمد کررہا ہے جب کہ بھارتی ملکیتی مؤقف پر مختصر اختلافی درخواست کے بعد پاکستان کوتفصیلی جواب کے لیے مزید 2 ماہ مل جائیں گے۔
خیال رہے کہ یورپی یونین میں بھارت نے درخواست جمع کرائی ہے کہ باسمتی چاول اس کی جغرافیائی نشانی ہے اور یہ بھارت کی پیداوار ہے جب کہ یورپی ریگولیشن 2006کے مطابق باسمتی چاول اس وقت تک پاکستان اور بھارت دونوں ملکوں کی پیداوار کے طور پر رجسٹرڈ ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ باسمتی چاول پاکستان میں بھی بڑے پیمانے پر کاشت ہوتا ہے اور اپنی بہترین خوشبو اور ذائقے کی بدولت اسے بھارت کے باسمتی پر فوقیت حاصل ہے۔
پاکستان ہر سال5 سے 7 لاکھ ٹن باسمتی چاول دنیا کے مختلف ممالک کو برآمد کرتا ہے اور بڑی تعداد میں یہ یورپی ممالک میں بھیجا جاتا ہے۔